بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔
وَالْمُرْسَلٰتِ عُرْفًا۱ۙ
فَالْعٰصِفٰتِ عَصْفًا۲ۙ
قسم ہے ان (ہواؤں) کی جو پئے درپئے بھیجی جاتی ہیں۔
پھر طوفانی رفتار سے چلتی ہیں۔
وَّالنّٰشِرٰتِ نَشْرًا۳ۙ
فَالْفٰرِقٰتِ فَرْقًا۴ۙ
اور (بادلوں کو) اٹھا کر پھیلاتی ہیں۔
پھر ان کوپھاڑ کرجدا کرتی ہے۔
فَالْمُلْقِيٰتِ ذِكْرًا۵ۙ
عُذْرًا اَوْ نُذْرًا۶ۙ
اِنَّمَا تُوْعَدُوْنَ لَوَاقِـعٌ۷ۭ
فَاِذَا النُّجُوْمُ طُمِسَتْ۸ۙ
ان فرشتوں کی قسم جو وحی لاتے ہیں۔
لوگوں کواللہ تعالیٰ سے معذرت چاہنے کے لئے یا آخرت کا خوف دلانے کے لئے۔
جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جارہا ہے (قبروں سے اٹھایا جانا)یا قیامت ضرور واقع ہونے والی ہے۔
پھر جب ستارے ماند پڑجائیں گے۔
وَاِذَا السَّمَاۗءُ فُرِجَتْ۹ۙ
وَاِذَا الْجِبَالُ نُسِفَتْ۱۰ۙ
وَاِذَا الرُّسُلُ اُقِّتَتْ۱۱ۭ
لِاَيِّ يَوْمٍ اُجِّلَتْ۱۲ۭ
لِيَوْمِ الْفَصْلِ۱۳ۚ
اور جب آسمان پھاڑ ڈالا جائے گا(یعنی اس کے دروازے کھولے جائیں گے)
جب پہاڑ اپنی جگہ سے اکھیڑ دیئے جائیں گے اور وہ اڑتے پھریں گے۔
اورسب پیغمبر وقت مقررہ پرجمع کئے جائیں گے (اورقیامت قائم ہوجائیگی)
(کافر کہتے ہیں) کس دن کے لئے یہ کام اٹھارکھا گیا ہے؟
(کہئے ) فیصلہ کے دن کے لئے
وَمَآ اَدْرٰىكَ مَا يَوْمُ الْفَصْلِ۱۴ۭ
وَيْلٌ يَّوْمَىِٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ۱۵
اور تمہیں کیا خبر وہ فیصلے کا دن کیا ہے۔
تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لئے۔
اَلَمْ نُہْلِكِ الْاَوَّلِيْنَ۱۶ۭ
ثُمَّ نُتْبِعُہُمُ الْاٰخِرِيْنَ۱۷
کیا ہم نے ان سے پہلے کے لوگوں کوہلاک نہیں کیا؟
پھر ہم ان کے بعد آنے والی قوموں کوانھیں کی طرح ہلاک کریں گے۔
كَذٰلِكَ نَفْعَلُ بِالْمُجْرِمِيْنَ۱۸
وَيْلٌ يَّوْمَىِٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ۱۹
اَلَمْ نَخْلُقْكُّمْ مِّنْ مَّاۗءٍ مَّہِيْنٍ۲۰ۙ
ہم مجرمین کے ساتھ ایسا ہی عمل کرتے ہیں۔
تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لئے۔
کیا ہم نے تمہیں ایک حقیر پانی سے پیدا نہیں کیا؟
فَجَــعَلْنٰہُ فِيْ قَرَارٍ مَّكِيْنٍ۲۱ۙ
اِلٰى قَدَرٍ مَّعْلُوْمٍ۲۲ۙ
فَقَدَرْنَا۰ۤۖ فَنِعْمَ الْقٰدِرُوْنَ۲۳
پھر ہم نے اس کو ایک محفوظ جگہ (عورت کے رحم میں) رکھا
ایک مقررہ وقت تک (پھر انسانی شکل بنائی)
غرض ہم نے ایک اندازہ ٹھیرایا، پس ہم کیا ہی اچھی قدرت رکھنے والے ہیں۔
وَيْلٌ يَّوْمَىِٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ۲۴
اَلَمْ نَجْعَلِ الْاَرْضَ كِفَاتًا۲۵ۙ
اَحْيَاۗءً وَّاَمْوَاتًا۲۶ۙ
تباہی ہے اس (دین حق کو) جھٹلانے والوں کی
کیا ہم نے ایسی زمین نہیں بنائی جو زندوں اورمردوں کے لئے کافی ہوجاتی ہے۔
جس پر بے شمار مخلوق آباد ہے اور جس میں بے شمار مخلوق مدفون ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ زمین کا بہت بڑا حصہ ابھی خالی ہے۔
وَّجَعَلْنَا فِيْہَا رَوَاسِيَ شٰمِخٰتٍ وَّاَسْقَيْنٰكُمْ مَّاۗءً فُرَاتًا۲۷ۭ
اور ہم نے اس میں بلند وبالا پہاڑ بنائے
اور تمہیں میٹھا پانی پلایا۔
وَيْلٌ يَّوْمَىِٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ۲۸
اِنْــطَلِقُوْٓا اِلٰى مَا كُنْتُمْ بِہٖ تُكَذِّبُوْنَ۲۹ۚ
اِنْطَلِقُوْٓا اِلٰى ظِلٍّ ذِيْ ثَلٰثِ شُعَبٍ۳۰ۙ
تباہی ہے اس دن (واقعہ قیامت کو) جھٹلانے والوں کے لئے۔
(قیامت واقع ہوجانے پر ان سے کہا جائے گا) اب چلو اس عذاب کی طرف جس کو تم جھٹلاتے رہے تھے۔
اس سائے کی طرف چلو جس کی تین شاخیں ہوں گی۔
لَّا ظَلِيْلٍ وَّلَا يُغْنِيْ مِنَ اللَّہَبِ۳۱ۭ
اِنَّہَا تَرْمِيْ بِشَرَرٍ كَالْقَصْرِ۳۲ۚ
(وہ سایہ) نہ ٹھنڈک پہنچانے والا ہوگا اور نہ آگ کی لپیٹ سے بچانے والا ہوگا۔
(دوزخ کی وہ آگ) محل جیسی بڑی بڑی چنگاریاں پھینکے گی۔
(جواچھلتے ہوئے یوں محسوس ہوگی)
كَاَنَّہٗ جِمٰلَتٌ صُفْرٌ۳۳ۭ
وَيْلٌ يَّوْمَىِٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ۳۴
ہٰذَا يَوْمُ لَا يَنْطِقُوْنَ۳۵ۙ
وَلَا يُؤْذَنُ لَہُمْ فَيَعْتَذِرُوْنَ۳۶
گویا کہ وہ زرد رنگ کے اونٹ ہیں۔
تباہی ہے اس روز جھٹلانے والوں کے لئے۔
یہ وہ دن ہوگا جس میں وہ کچھ بول نہ سکیں گے۔
اورنہ انھیں اجازت دی جائے گی کہ وہ اپنے عذر پیش کریں۔
وَيْلٌ يَّوْمَىِٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ۳۷
ہٰذَا يَوْمُ الْفَصْلِ۰ۚ
جَمَعْنٰكُمْ وَالْاَوَّلِيْنَ۳۸
تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لئے۔
(ان لوگوں سے کہا جائیگا) یہ فیصلہ کا دن ہے (جس کی تم تکذیب کرتے تھے)
آج ہم نے تم کواور تم سے پہلے کے گزرے ہوئے لوگوں کو (فیصلے کے لئے) جمع کردیا ہے۔
فَاِنْ كَانَ لَكُمْ كَيْدٌ فَكِيْدُوْنِ۳۹
وَيْلٌ يَّوْمَىِٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ۴۰ۧ
اب اگر تم اپنی کسی تدبیر سے بچ نکل سکتے ہو تو میرے مقابلے میں وہ بھی کردیکھو(مگر تم کوئی تدبیر کرنہیں سکوگے)
تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کی
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ فِيْ ظِلٰلٍ وَّعُيُوْنٍ۴۱ۙ
بے شک پرہیزگار لوگ یعنی متقین (ایسے باغوں میں ہوگےجن میں
بڑے بڑے) سائے دار درخت اور (خوش ذائقہ پانی کے) چشمے ہوں گے۔
وَّفَوَاكِہَ مِمَّا يَشْتَہُوْنَ۴۲ۭ
كُلُوْا وَاشْرَبُوْا ہَنِيْۗــــــًٔۢـا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ۴۳
اور جو میوے انھیں مرغوب ہوگے وہ ان کے لئے حاضر رہیں گے۔
(ان سے کہا جائے گا) اپنے نیک اعمال کے صلہ میں خوب مزے سے کھاؤ اورپیؤ۔
اِنَّا كَذٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِـنِيْنَ۴۴
وَيْلٌ يَّوْمَىِٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ۴۵
كُلُوْا وَتَمَتَّعُوْا قَلِيْلًا
اِنَّكُمْ مُّجْرِمُوْنَ۴۶
وَيْلٌ يَّوْمَىِٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ۴۷
یقینا ًہم نیکوں کاروں کو(آخرت میں) ایسا ہی اجر عطا کرنے والے ہیں۔
تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کی
(ائے جھٹلانے والو) تم (دنیا میں) کچھ کھاپی لو اور چند روزہ فائدہ اٹھالو۔
یقیناً تم مجرم ہو۔
تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کی۔
وَاِذَا قِيْلَ لَہُمُ ارْكَعُوْا لَا يَرْكَعُوْنَ۴۸
وَيْلٌ يَّوْمَىِٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ۴۹
فَبِاَيِّ حَدِيْثٍؚبَعْدَہٗ يُؤْمِنُوْنَ۵۰ۧ
(یہ وہ لوگ تھے) جب ان سے کہا گیا کہ اللہ کے آگے سراطاعت جھکادو توانہوں نے اپنا سرنہیں جھکایا۔
تباہی ہے اس دن (یقیناً تباہی ہے ان تمام حقائق کے) جھٹلانے والوں کی۔
پھر اب اس (قرآن) کے بعد اور کونسا کلام ایسا ہوسکتا ہے جس پر یہ ایمان لائیں گے۔
گے؟ایمان لانے کی تمام حجتیں ختم ہوگئیں۔ اب انھیں تباہی سے دوچار ہونا ہے۔