☰ Surah
☰ Parah

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ۝

اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔

اَلَمْ نَشْرَحْ لَکَ صَدْرَکَ۝۱ۙ

(ائے نبی ﷺ)کیا ہم نے آپؐ کا سینہ(علم وعمل کے لئے )کشادہ نہیںکردیا

توضیح :اللہ تعالیٰ نے آپؐ کو نبوت عطا کرنے کے ساتھ ساتھ حوصلہ و ہمت، وسعت قلبی اور اولوالعز می بھی عطا فرمائی تھی، جو اس منصب عظیم کی ذمّہ داریاں سنبھالنے کے لئے درکار تھیں۔

وَوَضَعْنَا عَنْکَ وِزْرَکَ۝۲ۙ
الَّذِیْٓ اَنْقَضَ ظَہْرَکَ۝۳ۙ

اور ہم نے آپؐ کا وہ بوجھ اتاردیا
جوآپؐکی کمر توڑ ے ڈال رہا تھا

توضیح : مخالف ما حول میں نبوت ورسالت کی ذمہ دار یاں جوآپؐ کو بے چین کئے دیتی تھیں آپؐ کےلئے آسان کردی گئیں اور ایسی حکمت عطا فرمائی جو بڑے سے بڑے بگاڑ کو دور کرنے میں اپنی مثال آپ تھی۔

وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ۝۴ۭ

اور ہم نے آپؐ کی خاطر آپ کا آوازہ سر بلند کیا۔

توضیح :اشاعت توحید، حسن اخلاق، حسن معاملہ اور کفّار و مشرکین کے مقابلے میں فتح پر فتح الغرض ہر طرف آپؐ کی شہرت وناموری کا چر چہ کر دیا ۔ یہ بات اسی زمانہ تک محدود نہیں رکھی گئی بلکہ اس کو دوام بخشا چنانچہ آج بھی سارے عالم میں پانچ وقت آپؐ کے نام اور دعوت کی صدائیںگو نجتی ہیں اور قیامت تک گو نجتی رہیںگی ۔

فَاِنَّ مَعَ الْعُسْرِ یُسْرًا۝۵ۙ

بے شک تنگی کے ساتھ فراخی بھی ہے

توضیح :ہر کام کے آغاز میں دشواریاں پیش آتی ہیں مگر جب انھیں رضائے الٰہی کے تحت برداشت کر لیا جا تا ہے تو پھر اللہ تعالیٰ اس کے لئے آسانی کی راہیں کھولتے ہیں۔

اِنَّ مَعَ الْعُسْرِ یُسْرًا۝۶ۭ

بے شک تنگی کے ساتھ آسانی ہے

توضیح :مکّہ کے پورے دور میں بلکہ مدینہ کے ابتدائی زمانہ میں آپؐ اور اہل ایمان طرح طرح کی تکالیف اور شدائد میں مبتلا تھے، بالاخر وہ مشکلات ایک ایک کرکے رفع کر دیں گئیں اور اشاعت اسلام کے لئے سہو لتوں کا راستہ کھول دیا گیا۔

فَاِذَا فَرَغْتَ فَانْصَبْ۝۷ۙ
وَاِلٰى رَبِّکَ فَارْغَبْ۝۸ۧ

پس جب بھی آپؐ کو فراغت حاصل ہو، عبادت رب کیلئے کھڑے ہوجائیے
اور اپنے پر ور دگار کی طرف بہ رغبت تمام (بہ شکل نماز ) متوجہ ہو جا یا کیجئے