سورۂ تکاثر مکی ہے اور اس میں آٹھ آیات ہیں۔
تمہید: اس سورۃ میں دنیا پرستی کے انجام بد سے خبر دار کیاگیا ہے جس کی وجہ انسان مرتے دم تک بھی اس کے حصول میں لگا رہتا ہے اور ایک اعلیٰ مقصد حیات بعد الممات کی تیاری کے بجائے ادنیٰ وفانی دُنیا سمیٹنے کی کوشش میں لگا رہتا ہے۔
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔
اَلْہٰىکُمُ التَّکَاثُرُ۱ۙ
کثرت مال ودولت دُنیا کی طلب و حرص نے تمہیں آخرت سے غافل کر دیا ہے
حَتّٰى زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ۲ۭ
کَلَّا
یہاں تک کہ (اسی فکر میں) تم قبروں تک جا پہنچتے ہو۔
ہر گز نہیں(ایسا نہ ہوگا کہ تم خاک کے ڈھیر ہوجاؤگے، اور انصاف کی گرفت سے بچ جاؤگے)
سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ۳ۙ
ثُمَّ کَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ۴ۭ
کَلَّا لَوْ تَعْلَمُوْنَ عِلْمَ الْیَقِیْنِ۵ۭ
عنقریب تم کو معلوم ہوجائے گا(کہ تم نے کتنی بڑی غلطی کی تھی)
ہرگز نہیں،عنقریب تم کو معلوم ہوجائے گا۔
ہرگز نہیں ، اگر تم یقینی علم کی حیثیت سے (اس روش کے انجام کو) جانتے
لَتَرَوُنَّ الْجَــحِیْمَ۶ۙ
ثُمَّ لَتَرَوُنَّہَا عَیْنَ الْیَقِیْنِ۷ۙ
ثُمَّ لَتُسْـَٔــلُنَّ یَوْمَىِٕذٍ عَنِ النَّعِیْمِ۸ۧ
ہوتے (تو تمہارا یہ طرز ِ عمل نہ ہوتا)
تم ضروری دوزخ کو دیکھ کر رہو گے
پھر(سن لوکہ)تم پورے یقین کے ساتھ اسے دیکھ لوگے
پھر ضرور تم سے نعمتوںکے بارے میں پو چھاجائے گا ۔