بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔
وَالْعٰدِیٰتِ ضَبْحًا۱ۙ
فَالْمُوْرِیٰتِ قَدْحًا۲ۙ
قسم ہے ان گھوڑوں کی جو ہانپتے ہوئے دوڑ تے ہیں (شدّت تنفس سے ایک خاص قسم کی آواز ان کے منھ سے نکلتی ہے)
پھر (اپنی ٹاپوں سے) چنگاریاں جھاڑ تے ہیں۔
رات کے وقت پتّھروں پر سموں کی ٹاپ سے آگ کے شرارے جھڑ تے ہوئے نظر آنے لگتے ہیں۔
فَالْمُغِیْرٰتِ صُبْحًا۳ۙ
فَاَثَرْنَ بِہٖ نَقْعًا۴ۙ
پھر صبح سویرے(دشمن پر) ٹوٹ پڑتے (اور انھیں تاخت وتاراج کرتے) ہیں
پھر اس موقع پر گردو غبار اڑاتے ہیں۔
فَوَسَطْنَ بِہٖ جَمْعًا۵ۙ
پھر اسی حالت میں(مخالف کے) کسی مجمع کے اندر گھس جاتے ہیں۔
اِنَّ الْاِنْسَانَ لِرَبِّہٖ لَکَنُوْدٌ۶ۚ
بے شک(کافر)انسان اپنے رب کا بڑا ہی ناشکرا ہے۔
وَاِنَّہٗ عَلٰی ذٰلِکَ لَشَہِیْدٌ۷ۚ
وَاِنَّہٗ لِحُبِّ الْخَیْرِ لَشَدِیْدٌ۸ۭ
اَفَلَا یَعْلَمُ اِذَا بُعْثِرَ مَا فِی الْقُبُوْرِ۹ۙ
اور وہ خود (یعنی اس کا ضمیر اور اس کے اعمال)اس ناشکری پر گواہ ہیں۔
اور وہ مال و دولت کی محبت میں بری طرح مبتلا ہے۔
کیا وہ اس وقت کو نہیں جانتا جب جو کچھ قبروں میں (مدفون) ہے، اسے نکال لیا جائے گا۔
وَحُصِّلَ مَا فِی الصُّدُوْرِ۱۰ۙ
اِنَّ رَبَّہُمْ بِہِمْ یَوْمَىِٕذٍ لَّخَبِیْرٌ۱۱ۧ
اورجوکچھ سینوں میں پوشیدہ ہے اسے برآمدکر لیاجائے گا۔
یقیناً ان کا رب اس دن ان کے اعمال سے خوب باخبرہوگا۔