بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔
حٰـمۗ۱ۚۛ
ٓ حٰمٓ یہ حروف مقطعات ہیں۔ ان کے کوئی معنی بہ اسناد صحیح رسول اللہﷺ سے منقول نہیں ہیں۔
وَالْكِتٰبِ الْمُبِيْنِ۲ۙۛ
قسم ہے اس کتاب مبین (قرآن مجید) جس کی تعلیمات اورفیصلے نہایت ہی واضح ہیں۔
اِنَّآ اَنْزَلْنٰہُ فِيْ لَيْلَۃٍ مُّبٰرَكَۃٍ اِنَّا كُنَّا مُنْذِرِيْنَ۳
ہم نے اس کوایک مبارک رات(یعنی شب قدر) میں نازل کیا۔ یقیناً ًہم ہی لوگوں کو(ان کے انجام بد سے) ڈرانے والے ہیں۔
فِيْہَا يُفْرَقُ كُلُّ اَمْرٍ حَكِيْمٍ۴ۙ اَمْرًا مِّنْ عِنْدِنَا۰ۭ
اس رات ہمارے ہی حکم سے ہرمعاملے کا حکیمانہ فیصلہ صادر کیا جاتا ہے۔
اِنَّا كُنَّا مُرْسِلِيْنَ۵ۚ رَحْمَۃً مِّنْ رَّبِّكَ۰ۭ
یقیناً ہم ایک رسول بھیجنے والے تھے۔ آپ کے رب کی رحمت کے طور پر
اِنَّہٗ ہُوَالسَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ۶ۙ
بے شک وہی سب کچھ جاننے والا اور جاننے والا ہے۔
رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَہُمَا۰ۘ
(وہی) آسمانوں اورزمین کا اور جو کچھ انکے درمیان ہے (مالک اور) رب ہے۔
اِنْ كُنْتُمْ مُّوْقِنِيْنَ۷
واقعی اگر تم یقین رکھنے والے ہو۔
لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَيُـحْيٖ وَيُمِيْتُ۰ۭ
اس کے سوا کوئی الٰہ (معبود ومستعان) نہیں ہے۔ وہی حیات دیتا ہے اور وہی موت دیتا ہے۔
رَبُّكُمْ وَرَبُّ اٰبَاۗىِٕكُمُ الْاَوَّلِيْنَ۸
وہ تمہارا بھی رب ہے اورتمہارے آباءواجداد کا بھی جوپہلے گذرچکے ہیں۔
بَلْ ہُمْ فِيْ شَكٍّ يَّلْعَبُوْنَ۹
بلکہ وہ (اس تعلق سے) اپنے شک میں پڑے کھیل رہے ہیں( ان لوگوں کویقین ہی نہیں آتا)
فَارْتَـقِبْ يَوْمَ تَاْتِي السَّمَاۗءُ بِدُخَانٍ مُّبِيْنٍ۱۰ۙ
پس آپ اس دن کا انتظار کیجئے جس دن آسمان صریح دھواں لئے ہوئے آئے گا۔
يَّغْشَى النَّاسَ۰ۭ ھٰذَا عَذَابٌ اَلِيْمٌ۱۱
یہ ( دھواں) لوگوں کواپنی لپیٹ میں لے لیگا، یہ بڑا ہی درد ناک عذاب ہوگا
رَبَّنَا اكْشِفْ عَنَّا الْعَذَابَ اِنَّا مُؤْمِنُوْنَ۱۲
(اس وقت کہیں گے) ائے ہمارے پروردگار ہم پر سے اس عذاب کوٹال دیجئے۔ اب ہم ایمان لاتے ہیں۔
اَنّٰى لَہُمُ الذِّكْرٰى وَقَدْ جَاۗءَہُمْ رَسُوْلٌ مُّبِيْنٌ۱۳ۙ
(اس وقت) ان کو نصیحت کہاں مفید ہوگی جب کہ ان کے پاس رسول کھلی نشانیوں کے ساتھ آئے۔
ثُمَّ تَوَلَّوْا عَنْہُ وَقَالُوْا مُعَلَّمٌ مَّجْنُوْنٌ۱۴ۘ
پھر بھی انہوں نے رسول کوماننے سے انکار کردیا اور کہا یہ توسکھایا پڑھایا مجنون ہے۔
اِنَّا كَاشِفُوا الْعَذَابِ قَلِيْلًا اِنَّكُمْ عَاۗىِٕدُوْنَ۱۵ۘ
اگر ہم کچھ دنوں کے لئے عذاب ٹال بھی دیں تو تم پھر وہی کچھ کروگے جو پہلے کررہے تھے۔
يَوْمَ نَبْطِشُ الْبَطْشَۃَ الْكُبْرٰى۰ۚ
اس دن ہم بڑی ہی سخت پکڑپکڑیں گے۔
اِنَّا مُنْتَقِمُوْنَ۱۶
یقیناً ہم انتقام لینے والے ہیں(قیامت کا دن انتقام کا ہوگا)
وَلَقَدْ فَتَنَّا قَبْلَہُمْ قَوْمَ فِرْعَوْنَ وَجَاۗءَہُمْ رَسُوْلٌ كَرِيْمٌ۱۷ۙ
ان سے پہلے ہم نے قوم فرعون کی آزمائش کی تھی اور ان کے پاس ایک نہایت ہی معزز رسول (یعنی موسیٰ) آئے ۔
اَنْ اَدُّوْٓا اِلَيَّ عِبَادَ اللہِ۰ۭ
اللہ تعالیٰ کے بندوں کومیرے حوالہ کردو
اِنِّىْ لَكُمْ رَسُوْلٌ اَمِيْنٌ۱۸ۙ
میں تمہارے لئے ایک امانت دار رسول ہوں۔
وَّاَنْ لَّا تَعْلُوْا عَلَي اللہِ۰ۚ اِنِّىْٓ اٰتِيْكُمْ بِسُلْطٰنٍ مُّبِيْنٍ۱۹ۚ
اور اللہ تعالیٰ کے مقابلہ میں سرکشی نہ کرو، میں تمہارے پاس (اپنی رسالت کی) کھلی دلیل لے کرآیا ہوں۔
وَاِنِّىْ عُذْتُ بِرَبِّيْ وَرَبِّكُمْ اَنْ تَرْجُمُوْنِ۲۰ۡ
میں اپنے اورتمہارے پروردگار کی پناہ لے چکا ہوں، اس سے کہ تم مجھ پر حملہ آور ہو۔
وَاِنْ لَّمْ تُؤْمِنُوْا لِيْ فَاعْتَزِلُوْنِ۲۱
اگرتم مجھ پرایمان نہیں لاتے(اللہ کا رسول اللہ نہیں مانتے) توتم مجھ سے الگ ہی رہو( مجھ پر ہاتھ نہ اٹھاؤ)
فَدَعَا رَبَّہٗٓ
پھر موسیٰ نے اپنے رب کوپکارا۔
اَنَّ ہٰٓؤُلَاۗءِ قَوْمٌ مُّجْرِمُوْنَ۲۲
یہ ایک مجرم قوم ہے۔
فَاَسْرِ بِعِبَادِيْ لَيْلًا اِنَّكُمْ مُّتَّبَعُوْنَ۲۳ۙ
(اللہ تعالیٰ نے فرمایا) تم میرے بندوں کولے کرراتوں رات چل نکلو کہ تمہارا تعاقب کیا جانے والا ہے۔
وَاتْرُكِ الْبَحْرَ رَہْوًا۰ۭ
اور سمندر کوکھلا ہی چھوڑدو (تا کہ فرعون کی قوم راستہ دیکھ کر سمندر میں کود پڑے)
اِنَّہُمْ جُنْدٌ مُّغْرَقُوْنَ۲۴
سارا لشکر ڈوب مرنے والا ہے۔
كَمْ تَرَكُوْا مِنْ جَنّٰتٍ وَّعُيُوْنٍ۲۵ۙ
وہ کتنے ہی باغ چشمے اور کھیتیاں
وَّزُرُوْعٍ وَّمَقَامٍ كَرِيْمٍ۲۶ۙ
اور شان دار محل چھوڑگئے۔
وَّنَعْمَۃٍ كَانُوْا فِيْہَا فٰكِہِيْنَ۲۷ۙ
اور کتنے ہی عیش کے سروسامان جن میں وہ خوش حال زندگی گزاررہے تھے۔
كَذٰلِكَ۰ۣ وَاَوْرَثْنٰہَا قَوْمًا اٰخَرِيْنَ۲۸
یہ ہوا ان کا انجام اور ہم نے دوسروں(بنی اسرائیل) کوان چیزوں کا وارث بنایا۔
فَمَا بَكَتْ عَلَيْہِمُ السَّمَاۗءُ وَالْاَرْضُ وَمَا كَانُوْا مُنْظَرِيْنَ۲۹ۧ
پس ان پر آسمان رویا اورنہ ہی زمین (ان کے ظلم وزیادتی کی وجہ کوئی آنکھ ان کی بربادی پررونے والی نہ تھی) اورانھیں مہلت نہیں دی گئی۔
وَلَــقَدْ نَجَّيْنَا بَنِيْٓ اِسْرَاۗءِيْلَ مِنَ الْعَذَابِ الْمُہِيْنِ۳۰ۙ مِنْ فِرْعَوْنَ۰ۭ
اورہم نے بنی اسرائیل کوفرعون کے ذلت آمیز عذاب سے نجات دلادی۔
اِنَّہٗ كَانَ عَالِيًا مِّنَ الْمُسْرِفِيْنَ۳۱
واقعی وہ حدود الٰہی سے تجاوز کرنے والوں میں بڑے اونچے درجہ کا آدمی تھا۔
وَلَــقَدِ اخْتَرْنٰہُمْ عَلٰي عِلْمٍ عَلَي الْعٰلَمِيْنَ۳۲ۚ
اوران (بنی اسرائیل) کی حالت جانتے ہوئے(ہم نے) ان کودنیا کی دوسری قوموں پر ترجیح دی۔
وَاٰتَيْنٰہُمْ مِّنَ الْاٰيٰتِ مَا فِيْہِ بَلٰۗــؤٌا مُّبِيْنٌ۳۳
اورانھیں ایسی نشانیاں دکھائیں جن میں صریح آزمائش تھی۔
اِنَّ ہٰٓؤُلَاۗءِ لَيَقُوْلُوْنَ۳۴ۙ
یہ لوگ (قریش مکہ) کہتے ہیں کہ
اِنْ ہِىَ اِلَّا مَوْتَـتُنَا الْاُوْلٰى وَمَا نَحْنُ بِمُنْشَرِيْنَ۳۵
ہماری پہلی موت کے سوا اور کچھ نہیں اور ہم دوبارہ اٹھائے جانے والوں میں سے نہیں ہیں۔
فَاْتُوْا بِاٰبَاۗىِٕنَآ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ۳۶
اگر تم سچے ہو توہمارے باپ دادا کوزندہ کرکے اٹھا لاؤ۔
اَہُمْ خَيْرٌ اَمْ قَوْمُ تُبَّعٍ۰ۙ وَّالَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ۰ۭ اَہْلَكْنٰہُمْ۰ۡ
کیا یہ لوگ (قوت وشوکت میں) زیادہ بڑھے ہوئے ہیں یا قوم تبع، اور وہ لوگ جو ان سے پہلے گزرے ہیں
اِنَّہُمْ كَانُوْا مُجْرِمِيْنَ۳۷
ہم نے ان سب کوہلاک کردیا وہ سب مجرم تھے۔
وَمَا خَلَقْنَا السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَيْنَہُمَا لٰعِبِيْنَ۳۸
اور ہم نے آسمانوں اورزمین کواورجو کچھ ان کے درمیان ہے کھیل کود کے طور پر نہیں بنایا۔
مَا خَلَقْنٰہُمَآ اِلَّا بِالْحَقِّ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَہُمْ لَا يَعْلَمُوْنَ۳۹
ہم نے انھیں ایک صحیح مقصد کیلئے پیدا کیا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
اِنَّ يَوْمَ الْفَصْلِ مِيْقَاتُہُمْ اَجْمَعِيْنَ۴۰ۙ
یقیناً ان سب کے اٹھائے جانے کے لئے طے شدہ وقت فیصلے کا دن ہے۔
يَوْمَ لَا يُغْنِيْ مَوْلًى عَنْ مَّوْلًى شَـيْــــًٔا وَّلَا ہُمْ يُنْصَرُوْنَ۴۱ۙ
جس دن کوئی دوست کسی دوست کے کام نہ آئے گا اور نہ کہیں سے انھیں کوئی مدد پہنچے گی۔
اِلَّا مَنْ رَّحِمَ اللہُ۰ۭ
سوائے اس کے کہ اللہ تعالیٰ ہی کسی پررحم فرمائیں
اِنَّہٗ ہُوَالْعَزِيْزُ الرَّحِيْمُ۴۲ۧ
بے شک وہ(اہل ایمان پر) بڑے ہی رحیم ہیں۔
اِنَّ شَجَرَتَ الزَّقُّوْمِ۴۳ۙ طَعَامُ
بے شک زقوم کا درخت گنہگاروں کا کھانا ہوگا
الْاَثِيْمِ۴۴ۚۖۛ كَالْمُہْلِ۰ۚۛ يَغْلِيْ فِي الْبُطُوْنِ۴۵ۙ كَغَلْيِ الْحَمِيْمِ۴۶
جیسے پگھلا ہوا تانبہ (یا تیل کی تلچھٹ) پٹیوں میں وہ اس طرح کھولے گا جس طرح گرم پانی کھولتا ہے۔
خُذُوْہُ فَاعْتِلُوْہُ اِلٰى سَوَاۗءِ الْجَحِيْمِ۴۷ۖۤ
(دوزخ کے فرشتوں کوحکم دیا جائے گا) اس کو پکڑو اور گھسیٹتے ہوئے جہنم کے بیچوں بیچ لے جاؤ۔
ثُمَّ صُبُّوْا فَوْقَ رَاْسِہٖ مِنْ عَذَابِ الْحَمِيْمِ۴۸ۭ
پھر اس کے سر پر سخت اذیت دینے والا گرم گرم پانی انڈیل دو۔
ذُقْ۰ۚۙ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْكَرِيْمُ۴۹
(اس سے کہا جائے گا) اس کا مزہ چکھ، تو تو بڑا ہی با عزت شخص ہے۔
اورعزت مآب بنتا تھا اوراحکام الٰہی کوخاطر میں لانا اپنے لئے عار سمجھتا تھا۔
اِنَّ ھٰذَا مَا كُنْتُمْ بِہٖ تَمْتَرُوْنَ۵۰
یہ وہی چیز ہے جس کے واقع ہونے میں تم شک میں مبتلا تھے۔
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ فِيْ مَقَامٍ اَمِيْنٍ۵۱ۙ
بیشک (اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے) ڈرنے والے امن کی جگہ میں ہونگے۔
فِيْ جَنّٰتٍ وَّعُيُوْنٍ۵۲ۚۙ
باغوں اورچشموں میں۔
يَّلْبَسُوْنَ مِنْ سُنْدُسٍ وَّاِسْتَبْرَقٍ مُّتَقٰبِلِيْنَ۵۳ۙۚ
حریر ودیبا (باریک وموٹے ریشم) کا لباس پہنے ہوئے ایک دوسرے کے سامنے بیٹھے ہوں گے۔
كَذٰلِكَ۰ۣ وَزَوَّجْنٰہُمْ بِحُوْرٍ عِيْنٍ۵۴ۭ
یہ ہوگی انکی شان، ہم انھیں بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں سے بیاہ دینگے۔
يَدْعُوْنَ فِيْہَا بِكُلِّ فَاكِہَۃٍ اٰمِنِيْنَ۵۵ۙ
وہ وہاں اطمینان سے ہر قسم کے میوے طلب کرتے رہیں گے۔
لَا يَذُوْقُوْنَ فِيْہَا الْمَوْتَ اِلَّا الْمَوْتَۃَ الْاُوْلٰى۰ۚ
کبھی موت کا مزہ نہ چکھیں گے، سوائے اس کے جو پہلے آچکی تھی۔
وَوَقٰىہُمْ عَذَابَ الْجَحِيْمِ۵۶ۙ
اورانھیں جہنم کے عذاب سے بچایا جائے گا۔
فَضْلًا مِّنْ رَّبِّكَ۰ۭ ذٰلِكَ ہُوَالْفَوْزُ الْعَظِيْمُ۵۷
یہ سب کچھ آپ کے رب کے فضل سے ہوگا یہی بڑی کامیابی ہے۔
فَاِنَّمَا يَسَّرْنٰہُ بِلِسَانِكَ لَعَلَّہُمْ يَتَذَكَّرُوْنَ۵۸
(ائے نبیﷺ) ہم نے اس قرآن مجید کوآپ کی زبان میںآسان کردیا ہے۔ تا کہ لوگ نصیحت حاصل کریں۔
فَارْتَقِبْ اِنَّہُمْ مُّرْتَقِبُوْنَ۵۹ۧ
اب آپ بھی انتظار کیجئے یہ بھی منتظر ہیں۔
اگر یہ لوگ نصیحت قبول نہیں کررہے ہیں تودیکھتے رہئے کہ بالآخر ان کا کیا انجام ہونے والا ہے۔