بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔
اَلْحَمْدُ لِلہِ فَاطِرِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ
ساری تعریف اللہ تعالیٰ ہی کے لئے ہے جو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے۔
جَاعِلِ الْمَلٰۗىِٕكَۃِ رُسُلًا اُولِيْٓ اَجْنِحَۃٍ مَّثْنٰى وَثُلٰثَ وَرُبٰعَ۰ۭ
(وہی) فرشتوں کوپیغام رسانی کے لئے مقرر فرمانے والا ہے جن کے دو دو تین تین چار چار پرداربازو ہیں
يَزِيْدُ فِي الْخَلْقِ مَا يَشَاۗءُ۰ۭ
وہ مخلوقات کی ساخت میں جیسا چاہتا ہے اضافہ فرماتا ہے۔
اِنَّ اللہَ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ۱
یقینا اللہ تعالیٰ ہر چیز پرقادر ہیں۔
مَا يَفْتَحِ اللہُ لِلنَّاسِ مِنْ رَّحْمَۃٍ فَلَا مُمْسِكَ لَہَا۰ۚ
اللہ تعالیٰ اپنی رحمت کے دروازے لوگوں کے لئے کھول دے توکوئی اس کوبند کرنے والا نہیں،
وَمَا يُمْسِكْ۰ۙ فَلَا مُرْسِلَ لَہٗ مِنْۢ بَعْدِہٖ۰ۭ وَہُوَالْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ۲
اور جو بند کردے توکوئی اس کوکھولنے والا نہیں اور وہی زبردست حکیم ہے۔
يٰٓاَيُّہَا النَّاسُ اذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللہِ عَلَيْكُمْ۰ۭ
ائے لوگو ! اللہ تعالیٰ کے جواحسانات تم پر ہیں انھیں یاد رکھو۔
ہَلْ مِنْ خَالِقٍ غَيْرُ اللہِ يَرْزُقُكُمْ
کیا اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی اور خالق بھی ہوسکتاہے۔
مِّنَ السَّمَاۗءِ وَالْاَرْضِ۰ۭ
جوتمہیں آسمان اورزمین سے رزق دیتا ہو؟
لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ۰ۡۖ
اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں (وہی معبود ومستعان ہے)
فَاَنّٰى تُـؤْفَكُوْنَ۳
پھر تم کدھر بھٹکے جاتے ہو۔
وَاِنْ يُّكَذِّبُوْكَ فَقَدْ كُذِّبَتْ
اور(ائے نبیﷺ) اگرلوگ آپ کوجھٹلارہے ہیں۔
رُسُلٌ مِّنْ قَبْلِكَ۰ۭ
توآپ سے پہلے بھی بہت سے رسول جھٹلائے جاچکے ہیں۔
(آپ کورنجیدہ خاطر نہ ہونا چاہئے۔ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے)
وَاِلَى اللہِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ۴
اور سارے معاملات اللہ تعالیٰ ہی کے پاس فیصلے کیلئے رجوع کئے جائیں گے۔
يٰٓاَيُّہَا النَّاسُ اِنَّ وَعْدَ اللہِ حَقٌّ
ائے لوگو! اللہ تعالیٰ کا وعدہ (آخرت) سچا ہے۔ (پورا ہوکر رہے گا)
فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَيٰوۃُ الدُّنْيَا۰۪
پھر کہیں دنیا کی زندگی (زیب وزینت) تمہیں دھوکہ میں نہ ڈال دے،
وَلَا يَغُرَّنَّكُمْ بِاللہِ الْغَرُوْرُ۵
اور نہ وہ دھوکہ باز (شیطان) تمہیں اللہ تعالیٰ کے بارے میں فریب دینے پائے۔
اِنَّ الشَّيْطٰنَ لَكُمْ عَدُوٌّ
یقیناً شیطان تمہارا دشمن ہے
فَاتَّخِذُوْہُ عَدُوًّا۰ۭ
پس تم بھی اس کے دشمن بنے رہو
(یعنی کتاب وسنت کے مطابق عمل پیرا رہو۔ یہی اس سے دشمنی ہے۔)
اِنَّمَا يَدْعُوْا حِزْبَہٗ لِيَكُوْنُوْا مِنْ اَصْحٰبِ السَّعِيْرِ۶ۭ
وہ اپنے پیرؤں کوبلاتا ہے تا کہ وہ دوزخ میں رہنے والوں کے ساتھ شامل ہوجائیں۔
اَلَّذِيْنَ كَفَرُوْا لَہُمْ عَذَابٌ شَدِيْدٌ۰ۥۭ
جو لوگ کفر کرتے ہیں(یعنی اللہ ورسول کی تعلیم کا انکار کرتے ہیں) ان کے لئے سخت ترین عذاب ہے۔
وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ
اور جولوگ ایمان لائے اور نیک عمل کئے۔
لَہُمْ مَّغْفِرَۃٌ وَّاَجْرٌ كَبِيْرٌ۷ۧ
ان کے لئے مغفرت اوربیش بہا اجر ہے۔
اللہ تعالیٰ انھیں بخش دیں گے اور ان کے تھوڑے سے عمل کا بہت بڑااجر دیں گے۔
اَفَمَنْ زُيِّنَ لَہٗ سُوْۗءُ عَمَلِہٖ فَرَاٰہُ حَسَـنًا۰ۭ
(بھلا ٹھکانہ ہے اس شخص کی گمراہی کا) جس کواس کی بداعمالیاں خوش نما بنادی جائیں پھر وہ اس کواچھا سمجھنے لگے (اور جس کا ایمان وعمل الٰہی تعلیم کے مطابق ہو۔ کیا یہ دونوں برابرہوسکتے ہیں)
فَاِنَّ اللہَ يُضِلُّ مَنْ يَّشَاۗءُ
حقیقت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ جس کوچاہتے ہیں گمراہی میں پڑا رہنے دیتے ہیں (یعنی جو گمراہی سے نکلنا نہ چاہے۔ اس کو اسی حالت میں چھوڑ دیتے ہیں)
وَيَہْدِيْ مَنْ يَّشَاۗءُ۰ۡۖ
اور جس کوچاہتے ہیں راہ حق دکھاتے ہیں(یعنی جوطالب ہدایت ہوتا ہے اس کوہدایت دیتے ہیں)
فَلَا تَذْہَبْ نَفْسُكَ عَلَيْہِمْ حَسَرٰتٍ۰ۭ
لہٰذا ان کے(کفر پراڑے رہنے کی وجہ) آپ حسرت ورنج میں مبتلا نہ ہوں۔ اپنے کوہلاکت میں نہ ڈالیں)
اِنَّ اللہَ عَلِـيْمٌۢ بِمَا يَصْنَعُوْنَ۸
یہ جو کچھ باتیں بناتے ہیں ، اللہ تعالیٰ انھیں خوب جانتے ہیں۔
وَاللہُ الَّذِيْٓ اَرْسَلَ الرِّيٰحَ فَتُـثِيْرُ سَحَابًا
اور اللہ تعالیٰ ہی ہیں جو ہواؤں کوچلاتے ہیں اور ہوائیں بادلوں کواٹھاتی ہیں۔
فَسُقْنٰہُ اِلٰى بَلَدٍ مَّيِّتٍ
پھر ہم انھیں ایک خشک قطعہ زمین کی طرف چلاتے ہیں۔
فَاَحْيَيْنَا بِہِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہَا۰ۭ
پھر ہم اس(پانی) کے ذریعہ زمین کواس کے مردہ(یعنی خشک وناقابل نمو) ہوجانے کے بعد زندہ کردیتے ہیں۔ (یعنی سرسبزوشاداب کئے دیتے ہیں)
كَذٰلِكَ النُّشُوْرُ۹
اسی طرح انسانوں کا جزائے اعمال کے لئے قبروں سے جی اٹھنا ہے۔
مَنْ كَانَ يُرِيْدُ الْعِزَّۃَ فَلِلّٰہِ الْعِزَّۃُ جَمِيْعًا۰ۭ
جو کوئی( دنیا میں) عزت کا طلب گار ہے (اسے معلوم ہونا چاہئے کہ) تمام عزت اللہ تعالیٰ ہی کے لئے ہے۔
اِلَيْہِ يَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّيِّبُ
اچھی باتیں اللہ ہی کی طرف پہنچتی ہیں
وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ يَرْفَعُہٗ۰ۭ
اور نیک اعمال اس کوبلند مرتبہ پرپہنچاتے ہیں
وَالَّذِيْنَ يَمْكُرُوْنَ السَّـيِّاٰتِ لَہُمْ عَذَابٌ شَدِيْدٌ۰ۭ
اور جو لوگ (دین حق کے خلاف) بری بری تدبیریں کرتے ہیں۔ ان کے لئے سخت ترین عذاب ہے۔
وَمَكْرُ اُولٰۗىِٕكَ ہُوَيَبُوْرُ۱۰
اور ان کی فریب کاری پامال ہوکر رہے گی۔
وَاللہُ خَلَقَكُمْ مِّنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُّطْفَۃٍ
اور اللہ تعالیٰ ہی نے تم کومٹی سے پیدا کیا پھر نطفہ سے،
ثُمَّ جَعَلَكُمْ اَزْوَاجًا۰ۭ
پھر تم کوجوڑے جوڑے بنایا (یعنی مرد و عورت)
وَمَا تَحْمِلُ مِنْ اُنْـثٰى
اور نہ کوئی عورت حاملہ ہوتی ہے اورنہ بچہ جنتی ہے،
وَلَا تَضَعُ اِلَّا بِعِلْمِہٖ۰ۭ
مگر یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کے علم میں ہوتا ہے۔
وَمَا يُعَمَّرُ مِنْ مُّعَمَّرٍ
اورنہ کسی بڑی عمر والے کوعمر زیادہ دی جاتی ہے۔
وَّلَا يُنْقَصُ مِنْ عُمُرِہٖٓ
اور نہ اس کی عمر کم کی جاتی ہے،
اِلَّا فِيْ كِتٰبٍ۰ۭ
مگر وہ سب کچھ کتاب(لوح محفوظ) میں لکھا ہوتا ہے۔
اِنَّ ذٰلِكَ عَلَي اللہِ يَسِيْرٌ۱۱
(ان تمام امور کا (قبل ازقبل) طے کردینا) بے شک اللہ تعالیٰ کے لئے آسان ہے۔
وَمَا يَسْتَوِي الْبَحْرٰنِ۰ۤۖ
اور پانی کے دونوں ذخیرے یکساں نہیں ہوجاتے۔
ھٰذَا عَذْبٌ فُرَاتٌ
(ان میں) ایک تومیٹھا پیاس بجھانے والا ہے،
سَاۗىِٕــغٌ شَرَابُہٗ
(خوش ذائقہ) آسانی سے پیا جاتا ہے۔
وَھٰذَا مِلْحٌ اُجَاجٌ۰ۭ
اور دوسرا کھارا اور کڑوا ہے۔
یعنی دریا، چشمے اور تالاب کا پانی میٹھا ہے جب کہ سمندر کا پانی کھارا اور کڑوا ہے۔
وَمِنْ كُلٍّ تَاْكُلُوْنَ لَحْمًا طَرِيًّا
اور تم دونوں سے (مچھلیوں کا) تروتازہ گوشت حاصل کرتے ہو۔
وَّتَسْتَخْرِجُوْنَ حِلْيَۃً تَلْبَسُوْنَہَا۰ۚ
اور تم (سمندر سے) موتی مونگا وغیرہ نکال کرپہنتے ہو
وَتَرَى الْفُلْكَ فِيْہِ مَوَاخِرَ لِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِہٖ
اور تم کشتیوں کودیکھتے ہو کہ پانی کوپھاڑتی ہوئی چلتی ہیں تا کہ تم(ان کے ذریعہ) اللہ کا رزق تلاش کرو۔
وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ۱۲
اور اس لئے بھی کہ تم اللہ تعالیٰ ہی کے شکر گزاربندے بنے رہو۔
يُوْلِجُ الَّيْلَ فِي النَّہَارِ وَيُوْلِجُ النَّہَارَ فِي الَّيْلِ۰ۙ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ۰ۡۖ
وہ (اللہ ہی توہے جو) رات کودن میں اور دن کورات میں ضم کرتا ہے اور اسی نے چاند اور سورج کو(قانون قدرت کے تحت) تابع کررکھا ہے۔
كُلٌّ يَّجْرِيْ لِاَجَلٍ مُّسَمًّى۰ۭ
ہرایک وقت مقررہ تک چل رہا ہے۔
ذٰلِكُمُ اللہُ رَبُّكُمْ
یہی اللہ توتمہارا پروردگار ہے، جس کی یہ قدرت ہے۔
لَہُ الْمُلْكُ۰ۭ
ساری فرماں روائی اسی کیلئے ہے (وہی بلاشرکت غیرے تنہا فرماں روا ہے)
وَالَّذِيْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖ
اور اس کے سوا جن کوتم پکارتے ہو۔
مَا يَمْلِكُوْنَ مِنْ قِطْمِيْرٍ۱۳ۭ
وہ توکھجو رکی گھٹلی کے اوپر کی باریک جھلی کے برابر بھی اختیار نہیں رکھتے (جب اس قدر معمولی سا بھی اختیار نہیں رکھتے توبڑی بڑی مرادیں کس طرح پوری کرسکتے ہیں)
اِنْ تَدْعُوْہُمْ لَا يَسْمَعُوْا دُعَاۗءَكُمْ۰ۚ
اگر تم انھیں (مدد کے لئے) پکارو تو وہ تمہاری دعا کو سن نہیں سکتے۔
وَلَوْ سَمِعُوْا مَا اسْتَجَابُوْا لَكُمْ۰ۭ
اور اگر (بالفرض) سن بھی لیں توتمہاری دعا کوقبول نہیں کرسکتے۔
وَيَوْمَ الْقِيٰمَۃِ يَكْفُرُوْنَ بِشِرْكِكُمْ۰ۭ
اور وہ قیامت کے دن تمہارے شرک کا انکار کریں گے۔
وَلَا يُنَبِّئُكَ مِثْلُ خَبِيْرٍ۱۴ۧ
ائے نبیﷺ اصل حقیقت سے اللہ خبیر کے سوا آپ کوکوئی صحیح خبر نہیں دے سکتا۔
يٰٓاَيُّہَا النَّاسُ اَنْتُمُ الْفُقَرَاۗءُ اِلَى اللہِ۰ۚ
ائے لوگو، تم سب اللہ تعالیٰ ہی کے محتاج ہو۔
وَاللہُ ہُوَالْغَنِيُّ الْحَمِيْدُ۱۵
اور اللہ تعالیٰ بے نیاز ہیں (کسی کی مدد کے محتاج نہیں) اور حمدوثنا انہی کیلئے ہے۔
اِنْ يَّشَاْ يُذْہِبْكُمْ وَيَاْتِ بِخَلْقٍ جَدِيْدٍ۱۶ۚ
اگر وہ چاہیں توتمہیں صفحہ ہستی سے مٹادیں اور نئی مخلوق تمہاری جگہ لے آئیں۔
وَمَا ذٰلِكَ عَلَي اللہِ بِعَزِيْزٍ۱۷
اور ایسا کرنا اللہ تعالیٰ کے لئے کچھ بھی مشکل نہیں ۔
وَلَا تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِّزْرَ اُخْرٰى۰ۭ
اور کوئی شخص کسی شخص کے گناہ کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔
(ہر شخص اپنے اعمال کا آپ ذمہ دار ہے)
وَاِنْ تَدْعُ مُثْقَلَۃٌ اِلٰى حِمْلِہَا لَا يُحْمَلْ مِنْہُ شَيْءٌ
اور اگر کوئی شخص (جو اپنے گناہوں کے بوجھ میں جکڑا ہوا ہو) اپنا ہاتھ بٹانے کیلئے کسی کوپکارے گا تواسکے بوجھ میں سے کچھ بھی نہ اٹھایا جائیگا۔
وَّلَوْ كَانَ ذَا قُرْبٰى۰ۭ
چاہے وہ قریبی رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو
اِنَّمَا تُنْذِرُ الَّذِيْنَ يَخْشَوْنَ رَبَّہُمْ بِالْغَيْبِ
(ائے نبیﷺ ) آپ توانہی لوگوں کو( اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے انجام سے) ڈراسکتے ہیں جو غائبانہ (دیکھے بغیر) اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہیں۔
وَاَقَامُوا الصَّلٰوۃَ۰ۭ
اور نماز قائم کرتے ہیں۔
وَمَنْ تَزَكّٰى فَاِنَّمَا يَتَزَكّٰى لِنَفْسِہٖ۰ۭ
اور جوتزکیہ نفس کرتا ہے(کفرو معصیتوں سے اپنے آپ کو پاک کرتا ہے) تواس کا فائدہ اسی کوپہنچتا ہے۔
وَاِلَى اللہِ الْمَصِيْرُ۱۸
اور سب کو(محاسبۂ اعمال کے لئے) اللہ ہی کی طرف لوٹنا ہے۔
وَمَا يَسْتَوِي الْاَعْمٰى وَالْبَصِيْرُ۱۹ۙ
اندھا اورآنکھوں والا دونوں برابر نہیں ہوسکتے۔
(یعنی کافر جوگمراہ ہے اور مومن جو راہ ِحق پرقائم ہے برابر نہیں ہوسکتے)
وَلَا الظُّلُمٰتُ وَلَا النُّوْرُ۲۰ۙ
اورنہ تاریکیاں اور روشنی برابر ہوسکتے ہیں۔
وَلَا الظِّلُّ وَلَا الْحَــرُوْرُ۲۱ۚ
اور نہ ٹھنڈی چھاؤں اوردھوپ کی تپش۔
وَمَا يَسْتَوِي الْاَحْيَاۗءُ وَلَا الْاَمْوَاتُ۰ۭ
اور نہ زندے ومردے برابر ہوسکتے ہیں
اِنَّ اللہَ يُسْمِعُ مَنْ يَّشَاۗءُ۰ۚ
اللہ تعالیٰ جسے چاہتے ہیں سنوادیتے ہیں۔
وَمَآ اَنْتَ بِمُسْمِعٍ مَّنْ فِي الْقُبُوْرِ۲۲
اور ائے نبیﷺ آپؐ ان کونہیں سناسکتے جوقبروں میں مدفون ہیں۔
اِنْ اَنْتَ اِلَّا نَذِيْرٌ۲۳
آپؐ توانجام آخرت سے ڈرانے والے ہیں۔
اِنَّآ اَرْسَلْنٰكَ بِالْحَقِّ بَشِيْرًا وَّنَذِيْرًا۰ۭ
ہم نے آپؐ کوصحیح دین کے ساتھ (جنت کی) بشارت دینے والا، اور (دوزخ کے عذاب سے) ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے۔
وَاِنْ مِّنْ اُمَّۃٍ اِلَّا خَلَا فِيْہَا نَذِيْرٌ۲۴
اور کوئی امت ایسی نہیں گزری جس میں کوئی ڈرانے والا نہ آیا ہو(یعنی ہرامت میں اللہ تعالیٰ نے نبی مبعوث فرمائے ہیں)
وَاِنْ يُّكَذِّبُوْكَ فَقَدْ كَذَّبَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ۰ۚ
اور اگر یہ منکران حق آپؐ کوجھٹلارہے ہیں تو (یہ کوئی نئی بات نہیں ہے) ان سے پہلے گزرے ہوئے لوگ بھی پیغمبروں کوجھٹلاچکے ہیں۔
جَاۗءَتْہُمْ رُسُلُہُمْ بِالْبَيِّنٰتِ وَبِالزُّبُرِ وَبِالْكِتٰبِ الْمُنِيْرِ۲۵
ان کے پاس ان کے رسول واضح دلائل، معجزات، صحیفوں اور روشن کتابوں کے ساتھ آچکے ہیں۔
ثُمَّ اَخَذْتُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا
پھر ہم نے ان لوگوں کواپنی گرفت میں لیا جنہوں نے دین حق کونہ مانا۔
فَكَيْفَ كَانَ نَكِيْرِ۲۶ۧ
پھر میرا عذاب کیسا تھا۔
(انھیں کیسی سخت سزائیں دی گئیں)
اَلَمْ تَرَ اَنَّ اللہَ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَاۗءِ مَاۗءً۰ۚ
کیا آپؐ نے نہیں دیکھا کہ اللہ تعالیٰ ہی آسمان سے پانی برساتے ہیں؟
فَاَخْرَجْنَا بِہٖ ثَمَرٰتٍ مُّخْتَلِفًا اَلْوَانُہَا۰ۭ
پھر اس کے ذریعہ سے ہم طرح طرح کے رنگ برنگ پھل (میوے) اگاتے ہیں۔
وَمِنَ الْجِبَالِ جُدَدٌۢ بِيْضٌ وَّحُمْرٌ مُّخْتَلِفٌ اَلْوَانُہَا وَغَرَابِيْبُ سُوْدٌ۲۷
اور پہاڑوں میں بھی سفید اورسرخ اورگہری سیاہ دھاریاں پائی جاتی ہیں۔ جن کے مختلف رنگ ہوتے ہیں۔
وَمِنَ النَّاسِ وَالدَّوَاۗبِّ وَالْاَنْعَامِ مُخْتَلِفٌ اَلْوَانُہٗ كَذٰلِكَ۰ۭ
اور اسی طرح انسانوں اورجانوروں اورمویشیوں کے رنگ بھی مختلف ہوتے ہیں۔
اِنَّمَا يَخْشَى اللہَ مِنْ عِبَادِہِ الْعُلَمٰۗؤُا۰ۭ
واقعہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے بندوں میں سے اہل علم ہی اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہیں۔
اِنَّ اللہَ عَزِيْزٌ غَفُوْرٌ۲۸
بے شک اللہ تعالیٰ بڑے ہی زبردست، بخشنے والے، درگزرسے کام لینے والے ہیں ( اس شخص کے لئے جو غلط عقائد سے توبہ کرے)
اِنَّ الَّذِيْنَ يَتْلُوْنَ كِتٰبَ اللہِ
جولوگ کتاب اللہ کی تلاوت (سوچ سمجھ کر) کرتے ہیں،
وَاَقَامُوا الصَّلٰوۃَ
اورنماز قائم کرتے ہیں (یعنی نمازوں کو ذریعہ الٰہی تعلیم کو مستحضر رکھتے ہیں)
وَاَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰہُمْ سِرًّا وَّعَلَانِيَۃً
اور جو کچھ ہم نے انھیں دیا ہے اس میں سے پوشیدہ اورظاہرہ خرچ کرتے ہیں (تنگی معاش کو انفاق نہ کرنے کا بہانہ نہیں بناتے)
يَّرْجُوْنَ تِجَارَۃً لَّنْ تَـبُوْرَ۲۹ۙ
وہ ایک ایسی تجارت کے امیدوار ہیں جس میں کسی قسم کا خسارہ نہیں
لِيُوَفِّيَہُمْ اُجُوْرَہُمْ وَيَزِيْدَہُمْ مِّنْ فَضْلِہٖ۰ۭ
تاکہ وہ (اللہ ) ان کی نیک کرداری کا انھیں پورا پورا اجر دیں گے اور اپنے فضل سے زیادہ ہی دیں گے۔
اِنَّہٗ غَفُوْرٌ شَكُوْرٌ۳۰
بے شک اللہ تعالیٰ توگناہوں کومعاف کرنے والے اور (نیک بندوں کے) بڑے ہی قدردان ہیں۔
وَالَّذِيْٓ اَوْحَيْنَآ اِلَيْكَ مِنَ الْكِتٰبِ
اور جو کتاب ہم نے وحی کے ذریعہ آپؐ کی طرف بھیجی ہے
ہُوَالْحَــقُّ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْہِ۰ۭ
وہی حق ہے۔ اور ان کتابوں کی تصدیق کرتی ہے جو اس سے پہلے کی ہیں۔ (یعنی اس میں بنیادی طورپر وہی تعلیم ہے جو اس سے پہلے کی کتابوں میں دی گئی تھی)
اِنَّ اللہَ بِعِبَادِہٖ لَخَبِيْرٌۢ بَصِيْرٌ۳۱
بے شک اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے احوال سے پوری طرح باخبر ہیں اور ہرچیز پرنگاہ رکھنے والے ہیں۔
ثُمَّ اَوْرَثْنَا الْكِتٰبَ الَّذِيْنَ اصْطَفَيْنَا مِنْ عِبَادِنَا۰ۚ
پھر ہم نے اپنے بندوں میں سے جنہیں برگزیدہ کیا انھیں کتاب کا وارث بنایا،
فَمِنْہُمْ ظَالِمٌ لِّنَفْسِہٖ۰ۚ
پھر ان میں کچھ تواپنے آپ پرظلم کرنے والے ہیں(یعنی جن سے کچھ گناہ بھی سرزد ہوجاتے ہیں)
وَمِنْہُمْ مُّقْتَصِدٌ۰ۚ
اوران میں کوئی میانہ رو ہیں (یعنی جن سے گناہ کم ہوتے ہیں اور نیکیاں بھی زیادہ نہیں ہوتیں)
وَمِنْہُمْ سَابِقٌۢ بِالْخَــيْرٰتِ بِـاِذْنِ اللہِ۰ۭ
اور ان میں بعض ایسے بھی ہیں جو بہ توفیق الٰہی نیکیوں میں پیش پیش رہتے ہیں
ذٰلِكَ ہُوَالْــفَضْلُ الْكَبِيْرُ۳۲ۭ
یہ بہت ہی بڑا فضل ہے۔
جَنّٰتُ عَدْنٍ يَّدْخُلُوْنَہَا
یہ سب لوگ بہشت جاوداں (ہمیشہ ہمیشہ کی جنت میں) میں داخل ہوں گے۔
يُحَلَّوْنَ فِيْہَا مِنْ اَسَاوِرَ مِنْ ذَہَبٍ
وَّلُــؤْلُــؤًا۰ۚ وَلِبَاسُہُمْ فِيْہَا حَرِيْرٌ۳۳
وہاں ان کو سونے و موتی کے کنگن پہنائے جائیں گے۔
اور وہاں (جنت میں) ان کا لباس ریشمی ہوگا۔
وَقَالُوا الْحَـمْدُ لِلہِ الَّذِيْٓ اَذْہَبَ عَنَّا الْحَزَنَ۰ۭ
اور وہ (وہاں فرط مسرت سے) کہیں گے۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے جس نے ہم سے حزن و غم کودور کردیا۔
اِنَّ رَبَّنَا لَغَفُوْرٌ شَكُوْرُۨ۳۴ۙ
بے شک ہمارا پروردگار گناہوں کوبخشنے والا۔ اور (اپنے نیک بندوں کا) بڑا ہی قدردان ہے۔
الَّذِيْٓ اَحَلَّنَا دَارَ الْمُقَامَۃِ مِنْ فَضْلِہٖ۰ۚ
جس نے ہم کواپنے فضل سے دائمی سرور راحت کے مقام میں جگہ دی۔
لَا يَمَسُّـنَا فِيْہَا نَصَبٌ وَّلَا يَمَسُّـنَا فِيْہَا لُغُوْبٌ۳۵
جس میں ہمیں نہ توکوئی تکلیف پہنچتی ہے، اور نہ ہمیں اس میں (مشاغل عیش ونشاط سے) کوئی تھکن ہوتی ہے۔
وَالَّذِيْنَ كَفَرُوْا لَہُمْ نَارُ جَہَنَّمَ۰ۚ
اور جن لوگوں نے انکار حق کیا، ان کیلئے جہنم کی (دہکتی ہوئی) آگ ہے۔
لَا يُقْضٰى عَلَيْہِمْ فَيَمُوْتُوْا
نہ ان کے لئے فیصلہ کیا جائے گانہ انھیں موت آئے گی کہ مرجائیں،
وَلَا يُخَـفَّفُ عَنْہُمْ مِّنْ عَذَابِہَا۰ۭ
اور نہ ان کا عذاب ہی ہلکا کیا جائے گا۔
كَذٰلِكَ نَجْزِيْ كُلَّ كَفُوْرٍ۳۶ۚ
ہم اس شخص کوجوانکار حق کرتا ہے ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں ۔
وَہُمْ يَصْطَرِخُوْنَ فِيْہَا۰ۚ
اور وہ اس میں چیختے چلاتے رہیں گے۔
رَبَّنَآ اَخْرِجْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا غَيْرَ الَّذِيْ كُنَّا نَعْمَلُ۰ۭ
اور کہیں گے کہ ائے ہمارے پروردگار ہم کو(جہنم سے) نکالئے تا کہ ہم نیک اعمال کریں ان اعمال سے ہٹ کر جوپہلے کیا کرتے تھے
اَوَلَمْ نُعَمِّرْكُمْ مَّا يَتَذَكَّرُ فِيْہِ مَنْ تَذَكَّرَ وَجَاۗءَكُمُ النَّذِيْرُ۰ۭ
کیا ہم نے تم کواتنی عمر نہیں دی تھی، جس کوسمجھنا ہوتا وہ سمجھ سکتا (یعنی غوروفکر سے کام لے کرصحیح راہ متعین کرتا) اور تمہارے پاس (انجام آخرت سے) ڈرانے والا بھی توآیا تھا۔
(باطل ادیان کے مقابلے میں، دین حق کی دعوت دی، حق وباطل کوسوچنے سمجھنے کا تمہیں کافی موقع ملا)
فَذُوْقُوْا فَمَا لِلظّٰلِمِيْنَ مِنْ نَّصِيْرٍ۳۷ۧ
لہٰذا اب (انکار حق کا) مزہ چکھو۔ ظالموں (مشرکوں، کافروں) کے لئے کوئی مددکرنے والا نہیں (کہ عذاب سے چھڑادے یا اس میں کوئی تخفیف ہی کرادے)
اِنَّ اللہَ عٰلِمُ غَيْبِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ۰ۭ
بے شک اللہ تعالیٰ آسمانوں اور زمین کی ہرپوشیدہ چیز سے واقف ہیں۔
اِنَّہٗ عَلِـيْمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ۳۸
یقیناً وہ دلوں میں چھپے ہوئے راز تک جانتے ہیں۔
ہُوَالَّذِيْ جَعَلَكُمْ خَلٰۗىِٕفَ فِي الْاَرْضِ۰ۭ
وہی توہیں جنہوں نے تم کوزمین میں خلیفہ بنایا۔
(خلافت کی انجام دہی کیلئے علم وآگہی بخشی، مرضیات ونامرضیات الٰہی سے واقف کرایا زمین پرتصرف کے اختیارات بخشے)
فَمَنْ كَفَرَ فَعَلَيْہِ كُفْرُہٗ۰ۭ
پس جو کوئی کفر اختیار کرے گا اس کا وبال اسی پر پڑے گا۔
وَلَا يَزِيْدُ الْكٰفِرِيْنَ كُفْرُہُمْ عِنْدَ رَبِّہِمْ اِلَّا مَقْتًا۰ۚ
اور کافروں کے حق میں ان کا کفر ان کے پروردگار کے پاس غضب بالائے غضب کا سبب بنے گا۔
وَلَا يَزِيْدُ الْكٰفِرِيْنَ كُفْرُہُمْ اِلَّا خَسَارًا۳۹
اورکافروں کوان کا کفر ان کی زیادہ سے زیادہ ہلاکت وخسران آخرت کا باعث ہوگا۔
قُلْ اَرَءَيْتُمْ شُرَكَاۗءَكُمُ الَّذِيْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللہِ۰ۭ
ائے نبیﷺ ان سے کہئے، کیا تم نے کبھی غور بھی کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا تم اپنے جن شرکاء کومدد کے لئے پکارتے ہو
اَرُوْنِيْ مَاذَا خَلَقُوْا مِنَ الْاَرْضِ
مجھے دکھاؤ توسہی کہ انہوں نے زمین میں کیا کیا چیزیں پیدا کی ہیں۔
اَمْ لَہُمْ شِرْكٌ فِي السَّمٰوٰتِ۰ۚ
یا آسمانوں میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ ان کی کیا شرکت ہے
اَمْ اٰتَيْنٰہُمْ كِتٰبًا فَہُمْ عَلٰي بَيِّنَۃٍ مِّنْہُ۰ۚ
یا ہم نے انھیں کوئی کتاب دی ہے جس کی بنا پریہ اپنے شرک کے بارے میں سند جواز رکھتے ہیں (کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے مقرب بندوں کواپنا شریک کاربنایا ہے)
بَلْ اِنْ يَّعِدُ الظّٰلِمُوْنَ بَعْضُہُمْ بَعْضًا اِلَّا غُرُوْرًا۴۰
بلکہ ان ظالموںنے ایک دوسرے کوجھانسہ وفریب میں ڈال رکھا ہے۔
اِنَّ اللہَ يُمْسِكُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ اَنْ تَزُوْلَا۰ۥۚ
اللہ تعالیٰ ہی آسمانوں اور زمین کوتھامے رکھے ہیں کہ کہیں اپنے مقام سے ٹل نہ جائیں۔
وَلَىِٕنْ زَالَتَآ اِنْ اَمْسَكَـہُمَا مِنْ اَحَدٍ مِّنْۢ بَعْدِہٖ۰ۭ
اوراگر وہ گرنے لگیں تواللہ تعالیٰ کے سوا پھر کون ہے جو انھیں تھام سکے ؟
اِنَّہٗ كَانَ حَلِــيْمًا غَفُوْرًا۴۱
بے شک اللہ تعالیٰ بڑے ہی بردبار بخشنے اور درگزرفرمانے والے ہیں۔
وَاَقْسَمُوْا بِاللہِ جَہْدَ اَيْمَانِہِمْ لَىِٕنْ جَاۗءَہُمْ نَذِيْرٌ
اور یہ لوگ (مشرکین مکہ نبیﷺ) بعثت سے پہلے (اہل کتاب کی بگڑی ہوئی حالت دیکھ کر) اللہ تعالیٰ کی بڑی بڑی قسمیں کھاکر کہتے تھے کہ اگران کے پاس کوئی ڈرانے والا (یعنی اللہ کا رسول) آئے تو
لَّيَكُوْنُنَّ اَہْدٰى مِنْ اِحْدَى الْاُمَمِ۰ۚ فَلَمَّا جَاۗءَہُمْ نَذِيْرٌ مَّا زَادَہُمْ اِلَّا نُفُوْرَۨا۴۲ۙ
وہ گذشتہ امتوں سے زیادہ ہدایت یافتہ ہوتے پھر جب ڈرانے والا ان کے پاس آیا تودین حق سے اعراض نفرت وفرار ہی میں اضافہ ہوا۔
اسْـتِكْبَارًا فِي الْاَرْضِ وَمَكْرَ السَّيِّئِ ۰ۭ
بہ زعم باطل ملک میں اپنی بڑائی جتانے لگے اور (اہل حق کے خلاف) بری بری تدبیریں کرنے لگے۔
وَلَا يَحِيْقُ الْمَكْرُ السَّيِّئُ اِلَّا بِاَہْلِہٖ۰ۭ
اورچال بازیوں کا وبال چال بازوں ہی پر پڑتا ہے۔
فَہَلْ يَنْظُرُوْنَ اِلَّا سُنَّتَ الْاَوَّلِيْنَ۰ۚ
کیا اب بھی یہ لوگ اسی سنت الٰہی کے منتظر ہیں (کہ دین الٰہی کی تکذیب کی پاداش میں مبتلائے عذاب کردیئے جائیں)
فَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللہِ تَبْدِيْلًا۰ۥۚ
تم اللہ تعالیٰ کی سنت میں کوئی تبدیلی نہ پاؤگے (عذاب آکر رہے گا)
وَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللہِ تَحْوِيْلًا۴۳
اور تم اللہ تعالیٰ کی سنت میں کبھی کوئی تغیرنہ پاؤگے ۔
اَوَلَمْ يَسِيْرُوْا فِي الْاَرْضِ فَيَنْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَۃُ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ
کیا یہ زمین میں چلے پھرے نہیں کہ وہ دیکھتے کہ ان سے پہلے منکرین کا کیا انجام ہوا؟
وَكَانُوْٓا اَشَدَّ مِنْہُمْ قُوَّۃً۰ۭ
جب کہ وہ بہت زیادہ طاقت ور تھے
وَمَا كَانَ اللہُ لِيُعْجِزَہٗ مِنْ شَيْءٍ فِي السَّمٰوٰتِ وَلَا فِي الْاَرْضِ۰ۭ
(اللہ تعالیٰ کی شان اعلیٰ وارفع ہے) آسمانوں اورزمین میں کوئی چیز اللہ تعالیٰ کوعاجز نہیں کرسکتی۔
اِنَّہٗ كَانَ عَلِــيْمًا قَدِيْرًا۴۴
بے شک وہ بڑا ہی جاننے والا اورہرچیز پرقدرت رکھنے والا ہے۔
وَلَوْ يُؤَاخِذُ اللہُ النَّاسَ بِمَا كَسَبُوْا
اگر حق تعالیٰ لوگوں کوانکے اعمال کے سبب اپنی گرفت میں لے لئے ہوتے۔
مَا تَرَكَ عَلٰي ظَہْرِہَا مِنْ دَاۗبَّۃٍ
توروئے زمین پرایک بھی متنفسکو نہیں چھوڑتے۔
وَّلٰكِنْ يُّؤَخِّرُہُمْ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى۰ۚ
لیکن اللہ تعالیٰ انھیں ایک وقت مقررہ تک مہلت دے رہے ہیں۔
فَاِذَا جَاۗءَ اَجَلُہُمْ
پھر جب ان کا وقت آجائے گا۔
فَاِنَّ اللہَ كَانَ بِعِبَادِہٖ بَصِيْرًا۴۵ۧ
تواللہ تعالیٰ اپنے بندوں کودیکھ ہی رہے ہیں (ان کے ناجی وناری ہونے کا فیصلہ کر ہی دیں گے۔)