☰ Surah
☰ Parah

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ۝

اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔

يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تُـقَدِّمُوْا بَيْنَ يَدَيِ اللہِ وَرَسُوْلِہٖ
وَاتَّقُوا اللہَ۝۰ۭ
اِنَّ اللہَ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌ۝۱

ائے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ اور اس کے رسول کے فیصلہ پراپنی رائے کومقدم نہ رکھو۔
اور اللہ تعالیٰ سے ڈرو
بے شک اللہ تعالیٰ سننے اور جاننے والے ہیں۔

يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَرْفَعُوْٓا اَصْوَاتَكُمْ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِيِّ
وَلَا تَجْـہَرُوْا لَہٗ بِالْقَوْلِ كَجَــہْرِ بَعْضِكُمْ لِبَعْضٍ اَنْ تَحْبَطَ اَعْمَالُكُمْ وَاَنْتُمْ لَا تَشْعُرُوْنَ۝۲

ائے لوگو جوایمان لائے ہو اپنی آوازوں کونبیؐ کی آواز سے اونچی نہ کیا کرو۔
نبیؐ کے ساتھ اونچی آواز سے بات نہ کیا کرو جس طرح تم آپس میں ایک دوسرے سے کیا کرتے ہو کہیں ایسا نہ ہو کہ (بے ادبی کی پاداش میں) تمہارا کیا کرایا سب غارت ہوجائے اور تم کو اس کی خبر بھی نہ ہو۔

توضیح :مذکورہ آیتوں کے نزول کی وجہ یہ ہے کہ ایک دفعہ بنی تمیم کا وفد آیا اور رسول اللہﷺ گھر میں تشریف فرما تھے تو انہوں نے گھر کے باہر سے آواز دینا شروع کیا جو ایک طرح کی بے ادبی تھی جس پر یہ احکام نازل ہوئے۔ آداب نبوت کے بارے میں یہ جان لینا ضروری ہے کہ آپؐ کا احترام دراصل خدا کا احترام ہے جس نے آپؐ کواپنا رسول بنا کر بھیجا ہے اورآپؐ کے احترام میں کمی کے معنی خدا کے احترام میں کمی کے ہیں۔

اِنَّ الَّذِيْنَ يَغُضُّوْنَ اَصْوَاتَہُمْ
عِنْدَ رَسُوْلِ اللہِ اُولٰۗىِٕكَ الَّذِيْنَ امْتَحَنَ اللہُ قُلُوْبَہُمْ لِلتَّقْوٰى۝۰ۭ لَہُمْ مَّغْفِرَۃٌ وَّاَجْرٌ عَظِيْمٌ۝۳

جو لوگ رسول اللہﷺ کے آگے اپنی آوازوں کو پست رکھتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں، جن کے دلوں کواللہ تعالیٰ نے تقویٰ کے لئے جانچ لیا ہے۔

ان کے لئے مغفرت ہے اور اجرعظیم بھی۔

اِنَّ الَّذِيْنَ يُنَادُوْنَكَ مِنْ وَّرَاۗءِ الْحُـجُرٰتِ
اَكْثَرُہُمْ لَا يَعْقِلُوْنَ۝۴
وَلَوْ اَنَّہُمْ صَبَرُوْا حَتّٰى تَخْرُجَ

جو لوگ حجروں کے باہر سے آپؐ کوپکارتے ہیں (اور وہ وقت آپ کے آرام کا ہوتا ہے)
ان میں اکثر لوگوں کو عقل نہیں ہے۔
اور اگر وہ صبر سے کام لیتے (یعنی انتظار کرتے)

اِلَيْہِمْ لَكَانَ خَيْرًا لَّہُمْ۝۰ۭ
وَاللہُ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ۝۵

تا آنکہ آپ ان کی طرف تشریف لے آتے تو انھیں کے لئے بہتر ہوتا
اور اللہ تعالیٰ توبڑے ہی بخشنے والے ہیں۔

(ان لوگوں کوجن سے ماضی میں ایسی غلطیاں ہوچکی ہیں بشرطیکہ وہ آئندہ احتیاط کریں)

يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِنْ جَاۗءَكُمْ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَيَّنُوْٓا
اَنْ تُصِيْبُوْا قَوْمًۢا بِجَــہَالَۃٍ
فَتُصْبِحُوْا عَلٰي مَا فَعَلْتُمْ نٰدِمِيْنَ۝۶

ائے لوگو جوایمان لائے ہو۔ اگر کوئی بدکردار تمہارے پاس کوئی خبر لے کرآئے توخوب تحقیق کرلیا کرو۔
کہیں ایسا نہ ہو کہ تم کسی قوم کونادانستہ نقصان پہنچا بیٹھو
اور پھر تمہیں اپنے کئے پرپچھتانا پڑے۔

وَاعْلَمُوْٓا اَنَّ فِيْكُمْ رَسُوْلَ اللہِ۝۰ۭ لَوْ يُطِيْعُكُمْ فِيْ كَثِيْرٍ مِّنَ الْاَمْرِ لَعَنِتُّمْ

اورخوب جان لو کہ تمہارے درمیان اللہ تعالیٰ کے رسول موجود ہیں۔
اگر وہ بہت سارے معاملات میں تمہاری بات مان لیا کریں تو تم خود مشکلات میں پڑجاؤگے

وَلٰكِنَّ اللہَ حَبَّبَ اِلَيْكُمُ الْاِيْمَانَ
وَزَيَّنَہٗ فِيْ قُلُوْبِكُمْ
وَكَرَّہَ اِلَيْكُمُ الْكُفْرَ وَالْفُسُوْقَ وَالْعِصْيَانَ۝۰ۭ

لیکن اللہ تعالیٰ نے تم میں ایمان کی محبت پیدا کی
اور اس سے تمہارے دلوں میں رونق بخشی
اورکفر وفسق (کھلے اور پوشیدہ گناہ) اورنافرمانی سےتمہیں متنفر کردیا۔

اُولٰۗىِٕكَ ہُمُ الرّٰشِدُوْنَ۝۷ۙ
فَضْلًا مِّنَ اللہِ وَنِعْمَۃً۝۰ۭ

ایسے ہی لوگ اللہ تعالیٰ کے فضل واحسان سے راہ راست پر قائم ہیں۔

وَاللہُ عَلِيْمٌ حَكِيْمٌ۝۸
وَاِنْ طَاۗىِٕفَتٰنِ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ اقْتَتَلُوْا فَاَصْلِحُوْا بَيْنَہُمَا۝۰ۚ
فَاِنْۢ بَغَتْ اِحْدٰىہُمَا عَلَي الْاُخْرٰى
فَقَاتِلُوا الَّتِيْ تَبْغِيْ حَتّٰى تَفِيْۗءَ
اِلٰٓى اَمْرِ اللہِ۝۰ۚ

اور اللہ تعالیٰ بڑے ہی جاننے والے اورحکمت والے ہیں۔
اوراگر اہل ایمان میں سے دو فریق آپس میں لڑ پڑیں توان کے درمیان صلح کرادو۔
اور اگر ایک فریق دوسرے پرزیادتی کرے۔
توزیادتی کرنے والے سے لڑو یہاں تک کہ وہ اللہ تعالیٰ کے حکم کی طرف پلٹ آئے۔

اللہ ورسول کے حکم کی رو سے جوبات حق ہو اسے مان لینے کے لئے آمادہ ہوجائے۔

فَاِنْ فَاۗءَتْ فَاَصْلِحُوْا بَيْنَہُمَا بِالْعَدْلِ وَاَقْسِطُوْا۝۰ۭ
اِنَّ اللہَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِيْنَ۝۹
اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ
فَاَصْلِحُوْا بَيْنَ اَخَوَيْكُمْ
وَاتَّقُوا اللہَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ۝۱۰ۧ

پھر اگر رجوع ہوجائے توان دونوں کے درمیان عدل وانصاف کے ساتھ صلح کرادو۔
بے شک اللہ تعالیٰ انصاف کرنے والوں کوپسند فرماتے ہیں۔
مومن توآپس میں بھائی بھائی ہیں، پس اپنے بھائیوں کے درمیان صلح کرادیا کرو۔
اوراللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہا کرو امید ہے کہ تم پر رحم کیا جائے

يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّنْ قَوْمٍ عَسٰٓى اَنْ يَّكُوْنُوْا خَيْرًا مِّنْہُمْ
وَلَا نِسَاۗءٌ مِّنْ نِّسَاۗءٍ عَسٰٓى اَنْ يَّكُنَّ خَيْرًا مِّنْہُنَّ۝۰ۚ
وَلَا تَلْمِزُوْٓا اَنْفُسَكُمْ

ائے لوگو جوایمان لائے ہو کوئی شخص کسی دوسرے کا مذاق نہ اڑائے۔ ہوسکتا ہے کہ وہ ان سے بہتر ہو

اورنہ عورتیں دوسری عورتوں کا مذاق اڑائیں، ہوسکتا ہے کہ
وہ ان سے بہتر ہوں۔
اورنہ آپس میں ایک دوسرے پر طعن کرو

وَلَا تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِ۝۰ۭ
بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوْقُ بَعْدَ الْاِيْمَانِ۝۰ۚ

اورنہ ایک دوسرے کوبرے القاب سے پکارو
ایمان لانے کے بعد فسق میں نام پیدا کرنا بہت ہی برا ہے

توضیح : کفار ومشرکین میں سے جوکوئی ایمان لائے تواس کو اس کے سابقہ مذہب کا لحاظ کرتے ہوئے، یہودی، نصرانی، مجوسی وغیرہ کہنا بہت ہی برا ہے یا پھر ایسا لقب دینا جو اس کوناگوار ہو منع ہے۔

وَمَنْ لَّمْ يَتُبْ فَاُولٰۗىِٕكَ ہُمُ الظّٰلِمُوْنَ۝۱۱
يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِيْرًا مِّنَ الظَّنِّ۝۰ۡ
اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ
وَّلَا تَجَسَّسُوْا وَلَا يَغْتَبْ بَّعْضُكُمْ بَعْضًا۝۰ۭ

اور جو لوگ اس روش سے باز نہ آئیں وہی ظالم ہیں۔

ائے لوگو جو ایمان لائے ہو بہت سی بدگمانیوں سے بچو۔

کیونکہ بعض گمان گناہ ہوتے ہیں۔
اورنہ ایک دوسرے کے عیوب کی کھوج میں لگے رہو، اور نہ ایک دوسرے کی غیبت کیا کرو۔

اَيُحِبُّ اَحَدُكُمْ اَنْ يَّاْكُلَ لَحْمَ اَخِيْہِ مَيْتًا فَكَرِہْتُمُوْہُ۝۰ۭ
وَاتَّقُوا اللہَ۝۰ۭ
اِنَّ اللہَ تَوَّابٌ رَّحِيْمٌ۝۱۲

کیا تم میں سے کوئی اس بات کوپسند کرتا ہے کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے۔ دیکھو تم خود اس سے نفرت کروگے
اوراللہ تعالیٰ ڈرتے رہو
بے شک اللہ تعالیٰ توبہ قبول کرنے والے اور رحم فرمانے والے ہیں۔

يٰٓاَيُّہَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنٰكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ وَّاُنْثٰى
وَجَعَلْنٰكُمْ شُعُوْبًا وَّقَبَاۗىِٕلَ لِتَعَارَفُوْا۝۰ۭ

اے لوگو ہم نے تم کوایک مرد اور عورت سے پیدا کیا۔

پھر تمہاری قومیں اور قبیلے بنائے تا کہ تم ایک دوسرے کو پہچان سکو۔

اِنَّ اَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللہِ اَتْقٰىكُمْ۝۰ۭ

اِنَّ اللہَ عَلِيْمٌ خَبِيْرٌ۝۱۳

یقیناً اللہ تعالیٰ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ پرہیزگار ہو۔
بے شک اللہ تعالیٰ بڑے ہی جاننے والے ہر بات کی خبر رکھنے والے ہیں۔

قَالَتِ الْاَعْرَابُ اٰمَنَّا۝۰ۭ
قُلْ لَّمْ تُؤْمِنُوْا وَلٰكِنْ قُوْلُوْٓا اَسْلَمْنَا

یہ دیہاتی کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے۔
ائے نبیؐ ان سے کہئے۔ کہ تم ایمان نہیں لائے۔ بلکہ یوں کہو کہ ہم مطیع ہوگئے ( ہم نے نظام اسلامی کوتسلیم کرلیا)

وَلَمَّا يَدْخُلِ الْاِيْمَانُ فِيْ قُلُوْبِكُمْ۝۰ۭ
وَاِنْ تُطِيْعُوا اللہَ وَرَسُوْلَہٗ لَايَـلِتْكُمْ مِّنْ اَعْمَالِكُمْ شَـيْـــــًٔا۝۰ۭ

ابھی ایمان تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا ہے۔
اگر تم اللہ تعالیٰ اوراللہ تعالیٰ کے رسول کا کہنا مان لو( بہ طیب خاطر اطاعت کرو) تو اللہ تعالیٰ تمہارے اعمال (کی جزادینے) میں کوئی کمی نہیں کریں گے۔

اِنَّ اللہَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ۝۱۴
اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا بِاللہِ وَرَسُوْلِہٖ
ثُمَّ لَمْ يَرْتَابُوْا وَجٰہَدُوْا بِاَمْوَالِہِمْ وَاَنْفُسِہِمْ فِيْ سَبِيْلِ اللہِ۝۰ۭ اُولٰۗىِٕكَ ہُمُ الصّٰدِقُوْنَ۝۱۵

بے شک اللہ تعالیٰ بڑے ہی بخشنے والے رحم فرمانے والے ہیں۔
بے شک مومن وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پرایمان لائے (اللہ رسول کی تعلیمات کوقبول کیا اوراسی کے مطابق عمل کرتے رہے)
پھر وہ شک وشبہات میں پڑے نہیں رہتے اور اپنی جان ومال سے اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرتے ہیں۔
یہی لوگ (اپنے ادعائے ایمان میں) سچے ہیں۔

قُلْ اَتُعَلِّمُوْنَ اللہَ بِدِيْنِكُمْ۝۰ۭ

وَاللہُ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَمَا فِي الْاَرْضِ۝۰ۭ
وَاللہُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيْمٌ۝۱۶

ائے نبیؐ ان (مدعیان ایمان) سے کہئے، کیا تم اللہ تعالیٰ کو اپنی دینداری جتاتے ہو ؟
حالانکہ جو کچھ آسمانوں میں ہے، اللہ تعالیٰ خوب جانتے ہیں۔

اوراللہ تعالیٰ کوہرشئے کا علم ہے( کوئی چیز اللہ تعالیٰ سے چھپی ڈھکی نہیں ہے)

يَمُنُّوْنَ عَلَيْكَ اَنْ اَسْلَمُوْا۝۰ۭ
قُلْ لَّا تَمُنُّوْا عَلَيَّ اِسْلَامَكُمْ۝۰ۚ بَلِ اللہُ يَمُنُّ عَلَيْكُمْ اَنْ ہَدٰىكُمْ لِلْاِيْمَانِ
اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ۝۱۷

ائے نبیﷺ یہ لوگ اپنے اسلام لانے کا آپؐ پر احسان رکھتے ہیں۔
آپ کہہ دیجئے اپنے اسلام لانے کا احسان مجھ پرنہ رکھو بلکہ اللہ تعالیٰ تم پر احسان رکھتے ہیں کہ تم کوایمان کی توفیق بخشی۔

اگر واقعی تم اپنے دعوی ایمان میں سچے ہو۔

اِنَّ اللہَ يَعْلَمُ غَيْبَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ۝۰ۭ
وَاللہُ بَصِيْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ۝۱۸ۧ

بے شک اللہ آسمانوں اورزمین کی تمام پوشیدہ چیزوں کوجانتے ہیں۔

اور جو کچھ تم کرتے ہو وہ سب اللہ تعالیٰ کی نظروں میں ہے۔