☰ Surah
☰ Parah

سورہ ٔاخلاص مکی ہے اور میں چار آیتیں ہیں۔
توضیح :اس سورۃکانام اخلاص ہے جس میں خالص تو حید بیان کی گئی ہے، جو کوئی اس کو اچھی طرح سمجھ لے گا وہ شرک کی خباثت سے بچ جائے گا۔ حضرت عبد اللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ قریش کے لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے کہا : اپنے رب کا نسب بتائیے؟
عرب کا قاعدہ تھا کہ جب کسی اجنبی سے تعارف حاصل کرنا چاہتے تو اس کا نسب پوچھتے کہ وہ کسی قبیلہ سے تعلق رکھتا ہےاس لئے انھوں نے رسول اللہﷺ سے یہ پوچھنا چا ہا کہ آپ کا رب کون ہے اور کیسا ہے؟ اس پر یہ سورۃ نازل ہوئی حضرت انسؓ کا بیان ہے کہ مدینہ طیبہ میں بھی خیبر کے چند یہودی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوے اور کہا:ائے ابوالقاسم! اللہ تعالیٰ نے ملا ئکہ کو نور حجاب سے،آدم کو مٹی کے سڑے ہوئے گارے سے،ابلیس کو آگ کے شعلے سے۔آسمان کو دھویں سے اور زمین کو پانی کے جھاگ سے بنا یا تو ہمیں اپنے رب کے متعلق بتائیے کہ وہ کس چیز سے بناہے۔ رسول اللہ ﷺ نے کوئی جواب نہ دیا۔ پھر جبرئیل علیہ السلام آئے اور انھوں نے کہا:

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ۝

اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔

قُلْ ہُوَاللہُ اَحَدٌ۝۱ۚ

(ائے محمد ﷺ، ان سے کہیئے) وہ اللہ یکتا ہے۔

بلا شرکت غیرے کائنات ارضی وسما وی کا تنہا فرماں روا ہے۔ انسانی حکومت کی کمزور یوں سے پاک ومنزّہ ہے۔

اَللہُ الصَّمَدُ۝۲ۚ

لَمْ یَلِدْ۝۰ۥۙ وَلَمْ یُوْلَدْ۝۳ۙ
وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ۝۴ۧ

اللہ تعالیٰ سب سے بے نیاز ہے،( سب اسی کے محتاج ہیں وہ کسی کا محتاج نہیں)
نہ اس کی کوئی اولاد ہے اور نہ وہ کسی کی اولاد۔
اور کوئی اس کا ہمسر نہیں وہ یکتا ہے۔

توضیح :ساری کائنات میں کوئی اس کے مثل مشابہ، ہم مرتبہ نہیں، کوئی تھا اور نہ ہے اور نہ ہو سکتا ہے جس کی نظیر نہیں۔