☰ Surah
☰ Parah

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ۝

اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔

اِذَا السَّمَاۗءُ انْفَطَرَتْ۝۱ۙ

(قیامت کے قریب) جب آسمان پھٹ جائے گا۔

وَاِذَا الْکَوَاکِبُ انْـتَثَرَتْ۝۲ۙ
وَاِذَا الْبِحَارُ فُجِّـــرَتْ۝۳ۙ

اورجب ستارے (بے نور ہوکر) بکھر جائیں گے۔
اور جب سمندر(ایک دوسرے میں مل جائیں گے اور ایک ہوکر) بہنے لگیں گے۔

وَاِذَا الْقُبُوْرُ بُعْثِرَتْ۝۴ۙ

عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ وَاَخَّرَتْ۝۵ۭ

اور جب قبریں کھول دی جائیں گی، مردے پھر سے زندہ اٹھائے جائیں گے(انھیں موقف حساب میں لایا جائے گا)
اس وقت ہرشخص جان لے گا کہ اس نے آگے کیا بھیجا تھا اورکیا آثار پیچھے چھوڑآیا ہے۔

توضیح : اس مرحلہ میں انسان کے اپنے اعمال کی صحیح شکل سامنے آئے گی اور جن فاسد وباطل عقائد واعمال کوصحیح سمجھ رہا تھا۔ ان کی حقیقت سے بھی وہ آگاہ ہوجائے گا۔

یٰٓاَیُّہَا الْاِنْسَانُ مَا غَرَّکَ بِرَبِّکَ الْکَرِیْمِ۝۶ۙ
الَّذِیْ خَلَقَکَ فَسَوّٰىکَ فَعَدَلَکَ۝۷ۙ

فِیْٓ اَیِّ صُوْرَۃٍ مَّا شَاۗءَ رَکَّبَکَ۝۸ۭ
کَلَّا
بَلْ تُکَذِّبُوْنَ بِالدِّیْنِ۝۹ۙ

ائے انسان کس چیز نے تجھے اپنے رب کریم کی نافرمانی پر اکسایا؟

جس نے تجھے پیدا کیا (رحم مادر میں) تیرے اعضاءوجوارح درست کئے اور تجھے موزوں ومتناسب بنایا
جس صورت میں چاہا جوڑدیا۔
(ایسا) ہرگز نہیں (کہ تم لوگ اللہ کی ربوبیت کونہ جانتے ہوں۔)
بلکہ (انحراف حق کی اصل وجہ یہ ہے کہ) تم سزاوجزا کوجھٹلاتے ہو۔

توضیح : اپنے رب کی مرضی پرچلنے یا نہ چلنے کا جو بدل اور ابدی عالم اللہ تعالیٰ نے مقرر کیا ہے، تم اس سے غافل ہواسی لئے اس کی تکذیب کرتے ہو۔

وَاِنَّ عَلَیْکُمْ لَحٰفِظِیْنَ۝۱۰ۙ

کِرَامًا کَاتِبِیْنَ۝۱۱ۙ
یَعْلَمُوْنَ مَا تَفْعَلُوْنَ۝۱۲

حالانکہ تم پرنگران(فرشتے) مقرر ہیں(تمہاری خلوت و جلوت کی ہربات کوجانتے اور لکھتے ہیں)
بڑے ہی معزز ہیں دولکھنے والے فرشتے
جو کچھ تم کرتے ہو وہ اس کو جانتے ہیں۔

اِنَّ الْاَبْرَارَ لَفِیْ نَعِیْمٍ۝۱۳ۚ
وَاِنَّ الْفُجَّارَ لَفِیْ جَحِیْمٍ۝۱۴ۚۖ

یَّصْلَوْنَہَا یَوْمَ الدِّیْنِ۝۱۵

بے شک نیکوکار نعمتوں سے بھری جنت میں رہیں گے۔
اور بدکردار دوزخ میں ہوں گے(کافر اورجن جن کے عقائد واعمال الٰہی ونبوی تعلیم کے مطابق نہ ہوں)
جزأ کے دن وہ اس میں داخل ہوں گے۔

وَمَا ہُمْ عَنْہَا بِغَاۗىِٕبِیْنَ۝۱۶ۭ

(داخلے کے بعد) وہ اس سے بچ کرغائب نہ ہوںسکیں گے۔

وَمَآ اَدْرٰىکَ مَا یَوْمُ الدِّیْنِ۝۱۷ۙ
ثُمَّ مَآ اَدْرٰىکَ مَا یَوْمُ الدِّیْنِ۝۱۸ۭ

تمہیں کیا خبر کہ جزا کا دن کیسا ہوگا؟
ہاں آپ کو کیا معلوم کہ وہ جزا کا دن کیسا ہوگا؟

یَوْمَ لَا تَمْلِکُ نَفْسٌ لِّنَفْسٍ شَـیْــــًٔا۝۰ۭ

اس روز کوئی کسی کے کام نہ آئے گا۔

توضیح :کسی کی سفارش چلے گی نہ کسی کی نسبت کام آئے گی اللہ تعالیٰ کے قانون تعذیب ومغفرت میں کسی کا شریک ودخیل ہونا توکجا۔ کوئی کچھ بول بھی نہ سکے گا۔

وَالْاَمْرُ یَوْمَىِٕذٍ لِّلہِ۝۱۹ۧ

اس دن فیصلہ اللہ ہی کے اختیار میں ہوگا۔

توضیح :جس کا عمل موجب تعذیب قرار پائے گا اسے عذاب دیا جائے گا اور جس کا عمل قانون مغفرت کے تحت آئے گا اس کی مغفرت ہوگی۔