☰ Surah
☰ Parah

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ۝

اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔

حٰـمۗ۝۱ۚ

حٰ مٓ یہ حروف مقطعات ہیں۔ ان کے کوئی معنی بہ اسناد صحیح رسول اللہﷺ سے منقول نہیں ہیں۔

تَنْزِيْلُ الْكِتٰبِ مِنَ اللہِ الْعَزِيْزِ الْحَكِيْمِ۝۲

یہ کتاب اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کی گئی ہے جو بڑا ہی زبردست اوربڑی حکمت والا ہے۔

اِنَّ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ لَاٰيٰتٍ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ۝۳ۭ

بے شک آسمانوں اورزمین میں ایمان والوں کے لئے بے شمار نشانیاں ہیں۔

وَفِيْ خَلْقِكُمْ وَمَا يَبُثُّ مِنْ دَاۗبَّۃٍ اٰيٰتٌ لِّقَوْمٍ يُّوْقِنُوْنَ۝۴ۙ

اورتمہاری اپنی پیدائش میں اور جتنے جانور زمین میں پھیلے ہوئے ہیں ان کی پیدائش میں یقین لانے والوں کیلئے (اللہ تعالیٰ کے وسیع القدرت وواسع العلم ہونے کی) کتنی ہی نشانیاں ہیں۔

وَاخْتِلَافِ الَّيْلِ وَالنَّہَارِ

اور رات اور دن کے فرق واختلاف میں کہ یکے بعد دیگرے آتے ہیں۔

وَمَآ اَنْزَلَ اللہُ مِنَ السَّمَاۗءِ مِنْ رِّزْقٍ

اوربارش کے ذریعہ جو رزق اللہ تعالیٰ آسمان سے نازل فرماتے ہیں۔

فَاَحْيَا بِہِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہَا

پھر اس کے ذریعہ مردہ زمین کوجلا اٹھاتے ہیں۔

وَتَصْرِيْفِ الرِّيٰحِ اٰيٰتٌ لِّقَوْمٍ يَّعْقِلُوْنَ۝۵

اورہواؤں کی گردش میں (اللہ تعالیٰ کے الہ واحد وسیع القدرت ورزق رساں ہونے کی) کتنی ہی نشانیاں ہیں، ان لوگوں کیلئے جو عقل سے کام لیتے ہیں۔

تِلْكَ اٰيٰتُ اللہِ نَتْلُوْہَا عَلَيْكَ بِالْحَقِّ۝۰ۚ

یہ اللہ تعالیٰ کی آیتیں ہیں جنہیں ہم ٹھیک ٹھیک آپ کیلئے بیان کررہے ہیں

فَبِاَيِّ حَدِيْثٍؚبَعْدَ اللہِ وَاٰيٰتِہٖ يُؤْمِنُوْنَ۝۶

اب آخر اللہ تعالیٰ کی بیان کی ہوئی ان آیتوں کے بعد اورکس بات پر وہ ایمان لائیں گے۔

وَيْلٌ لِّكُلِّ اَفَّاكٍ اَثِيْمٍ۝۷ۙ

تباہی ہے ہر اس شخص کے لئے جو بڑا ہی جھوٹا اورگناہ گار ہے ۔

يَّسْمَعُ اٰيٰتِ اللہِ تُتْلٰى عَلَيْہِ ثُمَّ يُصِرُّ مُسْتَكْبِرًا كَاَنْ لَّمْ يَسْمَعْہَا۝۰ۚ

جس کے سامنے اللہ تعالیٰ کی آیتیں پڑھی جاتی ہیں اور وہ انکو سنتا ہے، پھر تکبر کرتا ہے اپنے کفر پر اس طرح اڑا رہتاہے گویا کہ اس نے سنا ہی نہیں۔

فَبَشِّرْہُ بِعَذَابٍ اَلِيْمٍ۝۸

لہٰذا آپ اس کودرد ناک عذاب کا مژدہ سنادیجئے ۔

وَاِذَا عَلِمَ مِنْ اٰيٰتِنَا شَيْئَۨا اتَّخَذَہَا ہُزُوًا۝۰ۭ

اور ہماری آیتوں میں سے کوئی بات جب اس کے علم میں آتی ہے توہ اس کا مذاق اڑاتا ہے۔

اُولٰۗىِٕكَ لَہُمْ عَذَابٌ مُّہِيْنٌ۝۹ۭ

ایسے سب لوگوں کے لئے رسوا کن عذاب ہے ۔

مِنْ وَّرَاۗىِٕہِمْ جَہَنَّمُ۝۰ۚ

ان کے آگے جہنم ہے۔

وَلَا يُغْنِيْ عَنْہُمْ مَّا كَسَبُوْا شَيْـــــًٔا

جو کچھ بھی انہوں نے (دنیا میں) کمایا اس میں سے کوئی چیز انکے کام نہ آئیگی

وَّلَا مَا اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللہِ اَوْلِيَاۗءَ۝۰ۚ وَلَہُمْ عَذَابٌ عَظِيْمٌ۝۱۰ۭ

اور نہ وہ سرپرست ہی کام آئیں گے جنہیں اللہ تعالیٰ کوچھوڑ کر انہوں نے اپنا ولی بنا رکھا ہے اوران کے لئے سخت عذاب ہے۔

ھٰذَا ہُدًى۝۰ۚ وَالَّذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيٰتِ رَبِّہِمْ لَہُمْ عَذَابٌ مِّنْ رِّجْزٍ اَلِيْمٌ۝۱۱ۧ

یہ قرآن سراسر ہدایت ہے اور جو لوگ اپنے پروردگار کی آیتوں کا انکار کرتے ہیں انھیں کے لئے سخت قسم کا درد ناک عذاب تیار ہے۔

اَللہُ الَّذِيْ سَخَّرَ لَكُمُ الْبَحْرَ لِتَجْرِيَ الْفُلْكُ فِيْہِ بِاَمْرِہٖ

اللہ ہی توہے جس نے سمندر کوتمہارے لئے مسخر کردیا کہ اس کے حکم سے اس میں کشتیاں چلیں۔

وَلِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِہٖ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ۝۱۲ۚ

اور تم اس کا فضل(یعنی رزق) تلاش کرو اور شکر گزار بنے رہو۔

وَسَخَّرَ لَكُمْ مَّا فِي السَّمٰوٰتِ وَمَا فِي الْاَرْضِ جَمِيْعًا مِّنْہُ۝۰ۭ

اور جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جوکچھ زمین میں ہے اس نے تمام چیزوں کواپنی مہربانی سے تمہارے لئے مسخر کردیا

اِنَّ فِيْ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّقَوْمٍ يَّتَفَكَّرُوْنَ۝۱۳

اس میں غور وفکر سے کام لینے والوں کے لئے کتنی ہی نشانیاں ہیں۔

قُلْ لِّلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا يَغْفِرُوْا لِلَّذِيْنَ لَا يَرْجُوْنَ اَيَّامَ اللہِ

(ائے نبیﷺ) ایمان والوں سے کہہ دیجئے ان لوگوں سے درگذر کیا کریں جواللہ کی طرف سے اس دن کے آنے کا اندیشہ نہیں رکھتے۔

لِيَجْزِيَ قَوْمًۢا بِمَا كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ۝۱۴

تا کہ اللہ تعالیٰ خود ایک گروہ کواس کی کمائی کا بدلہ دے اللہ تعالیٰ خود ہی ان ظالموں کوان کے ظلم کا بدلہ دیں گے۔

مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِہٖ۝۰ۚ

جو کوئی نیک عمل کرے گا تواپنے لئے ہی کرے گا۔

وَمَنْ اَسَاۗءَ فَعَلَيْہَا۝۰ۡ

اور جو کوئی برائی کرے گا تواس کا وبال اسی پر پڑے گا۔

ثُمَّ اِلٰى رَبِّكُمْ تُرْجَعُوْنَ۝۱۵

پھر سب کو اپنے پروردگار کی طرف(محاسبۂ اعمال کیلئے) لوٹ کر جانا ہے۔

وَلَقَدْ اٰتَيْنَا بَنِيْٓ اِسْرَاۗءِيْلَ الْكِتٰبَ وَالْحُكْمَ وَالنُّبُوَّۃَ وَرَزَقْنٰہُمْ مِّنَ الطَّيِّبٰتِ

اورہم نے بنی اسرائیل کوکتاب دی۔ حکومت ونبوت سے سرفرازی بخشی اور ہم نے انھیں نفیس اورمرغوب (من وسلویٰ جیسی) غذائیں دیں۔

وَفَضَّلْنٰہُمْ عَلَي الْعٰلَمِيْنَ۝۱۶ۚ

اور ہم نے انھیں اہل عالم پر فضیلت بخشی۔

وَاٰتَيْنٰہُمْ بَيِّنٰتٍ مِّنَ الْاَمْرِ۝۰ۚ

اور ہم نے انھیں دین کے معاملہ میں واضح احکام دیئے

فَمَا اخْتَلَفُوْٓا اِلَّا مِنْۢ بَعْدِ مَا جَاۗءَہُمُ الْعِلْمُ۝۰ۙ بَغْيًۢا بَيْنَہُمْ۝۰ۭ

پھر انہوں نے علم آجانے کے باوجود آپسی ضد محض کی وجہ سے باہم اختلاف کیا۔

توضیح : توریت وانجیل کے ذریعہ یہود ونصاریٰ جانتے تھے کہ ایک آخری نبی محمدﷺ تشریف لانے والے ہیں جن پر ایمان لانا ضروری ہے۔ لیکن جب وہ آئے تومحض اپنی برتری قائم رکھنے، ایمان نہ لائے، منکر ہی رہے۔

اِنَّ رَبَّكَ يَقْضِيْ بَيْنَہُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَۃِ فِــيْمَا كَانُوْا فِيْہِ يَخْتَلِفُوْنَ۝۱۷

(ائے نبیﷺ) بے شک آپ کا پروردگار قیامت کے دن ان تمام کا فیصلہ فرمادے گا، جن میں وہ اختلاف کرتے رہے تھے۔

ثُمَّ جَعَلْنٰكَ عَلٰي شَرِيْعَۃٍ مِّنَ الْاَمْرِ

پھر(اس کے بعد) ہم نے آپ کے لئے ایک شریعت (سیدھی راہ) اپنی طرف سے مقرر کی۔

فَاتَّبِعْہَا وَلَا تَتَّبِعْ اَہْوَاۗءَ الَّذِيْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ۝۱۸

لہٰذا آپ اسی پر چلیئے اورنادانوں کے ہوائے نفسی کی اتباع نہ کیجئے۔

اِنَّہُمْ لَنْ يُّغْنُوْا عَنْكَ مِنَ اللہِ شَيْـــــًٔا۝۰ۭ

وہ اللہ تعالیٰ کے مقابلہ میں آپ کے کچھ بھی کام نہیں آسکتے۔

توضیح : اگر آپ انھیں راضی کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ کے دین میں کسی قسم کا رد وبدل کردیں گے تو وہ اللہ تعالیٰ کی گرفت سے آپ کوبچا نہیں سکیں گے۔

وَاِنَّ الظّٰلِـمِيْنَ بَعْضُہُمْ اَوْلِيَاۗءُ بَعْضٍ۝۰ۚ وَاللہُ وَلِيُّ الْمُتَّقِيْنَ۝۱۹

اوربلاشبہ ظالم(یعنی مشرکین) ایک دوسرے کے دوست ہوتے ہیں جب کہ اللہ تعالیٰ متقین کے دوست ہیں ۔

ھٰذَا بَصَاۗىِٕرُ لِلنَّاسِ وَہُدًى وَّرَحْمَۃٌ لِّقَوْمٍ يُّوْقِنُوْنَ۝۲۰

یہ قرآن لوگوں کے لئے سامان بصیرت ہے اور جویقین رکھتے ہیں ان کے لئے ہدایت ورحمت ہے۔

اَمْ حَسِبَ الَّذِيْنَ اجْتَرَحُوا السَّيِّاٰتِ اَنْ نَّجْعَلَہُمْ كَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ۝۰ۙ

جو لوگ برے کام کرتے ہیں کیا وہ سمجھتے ہیں کہ ہم ان کوان لوگوں کے برابر کردیں گے جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے۔

سَوَاۗءً مَّحْيَاہُمْ وَمَمَاتُہُمْ۝۰ۭ سَاۗءَ مَا يَحْكُمُوْنَ۝۲۱ۧ

کیا ان سب کا جینا مرنا یکساں ہوگا ؟ کیا ہی برا حکم ہے جو یہ لگاتے ہیں۔

وَخَلَقَ اللہُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ وَلِتُجْزٰى كُلُّ نَفْسٍؚبِمَا كَسَبَتْ وَہُمْ لَا يُظْلَمُوْنَ۝۲۲

اوراللہ تعالیٰ نے آسمانوں اورزمین کوٹھیک ٹھیکبنایا تا کہ ہرشخص کواس کی کمائی کا بدلہ دیا جائے اور لوگوں پر (ذرا بھی) ظلم نہیں کیا جائے گا۔

اَفَرَءَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰــہَہٗ ہَوٰىہُ وَاَضَلَّہُ اللہُ عَلٰي عِلْمٍ

کیا آپ نے اس شخص کی حالت دیکھی ہے جس نے اپنی خواہشات نفس کوالٰہ بنالیا (من مانی کی اور گمراہی کی طرف مائل ہوا تو) اللہ تعالیٰ نے

بھی علم کے باوجود اس کوگمراہی میں چھوڑدیا (اس کی طرف کوئی توجہ نہ کی)

وَّخَتَمَ عَلٰي سَمْعِہٖ وَقَلْبِہٖ وَجَعَلَ عَلٰي بَصَرِہٖ غِشٰوَۃً۝۰ۭ

اوراس کے کانوں اور دل پرمہرلگادی اور اس کی آنکھوں پرغفلت کا پردہ ڈال دیا۔

فَمَنْ يَّہْدِيْہِ مِنْۢ بَعْدِ اللہِ۝۰ۭ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ۝۲۳

اللہ تعالیٰ کے بعد اور کون ہے جو اس کوہدایت دے کیا تم اب بھی نصیحت حاصل نہ کروگے ؟

وَقَالُوْا مَا ہِىَ اِلَّا حَيَاتُنَا الدُّنْيَا نَمُوْتُ وَنَحْيَا وَمَا يُہْلِكُنَآ اِلَّا الدَّہْرُ۝۰ۚ

اور وہ کہتے ہیں۔ ہماری زندگی توصرف دنیا ہی کی ہے۔ ہم یہیں مرتے اور جیتے ہیں اور ہمیں زمانہ کی گردش ہلاک کرتی ہے۔

وَمَا لَہُمْ بِذٰلِكَ مِنْ عِلْمٍ۝۰ۚ اِنْ ہُمْ اِلَّا يَظُنُّوْنَ۝۲۴

درحقیقت ان کے پاس کوئی علم نہیں ہے۔ یہ محض گمان کی بنا پر ایسی باتیں کہتے ہیں۔

وَاِذَا تُتْلٰى عَلَيْہِمْ اٰيٰتُنَا بَيِّنٰتٍ

اور جب انھیں ہمارے صاف اورواضح احکام سنائے جاتے ہیں۔

مَّا كَانَ حُجَّـتَہُمْ اِلَّآ اَنْ قَالُوا ائْتُوْا بِاٰبَاۗىِٕنَآ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ۝۲۵

توان کے پاس کوئی حجت نہیں ہوتی، سوائے یہ کہنے کے کہ اگر تم سچے ہو تو ہمارے آباء واجداد کو (زندہ کرکے) اٹھالاؤ۔

قُلِ اللہُ يُحْيِيْكُمْ ثُمَّ يُمِيْتُكُمْ ثُمَّ يَجْمَعُكُمْ اِلٰى يَوْمِ الْقِيٰمَۃِ لَارَيْبَ فِيْہِ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ۝۲۶ۧ

کہئے، تمہیں اللہ تعالیٰ ہی زندگی بخشتے ہیں، پھر وہی تمہیں موت دیتے ہیں پھر وہی تمہیں قیامت کے دن جمع کریں گے جس کے آنے میں کوئی شک نہیں اکثر لوگ( اس حقیقت کو) نہیں جانتے ۔

وَلِلہِ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ۝۰ۭ وَيَوْمَ تَقُوْمُ السَّاعَۃُ يَوْمَىِٕذٍ يَّخْسَرُ الْمُبْطِلُوْنَ۝۲۷

اور آسمانوں اورزمین کی فرماں روائی ( بلاشرکت غیرے) اللہ تعالیٰ ہی کی ہے اور جس دن قیامت برپا ہوگی۔ اس دن اہل باطل انتہائی خسارہ میں پڑے ہوں گے۔

وَتَرٰى كُلَّ اُمَّۃٍ جَاثِيَۃً ۝۰ۣ

اور (ائے نبیﷺ) اس وقت آپ دیکھیں گے کہ ہر گروہ (خوف وہیبت کے مارے) گھٹنوں کے بل گر پڑا ہوگا۔

كُلُّ اُمَّۃٍ تُدْعٰٓى اِلٰى كِتٰبِہَا۝۰ۭ

ہر ایک گروہ کو ان کے نامہ اعمال کی طرف بلایا جائے گا۔

اَلْيَوْمَ تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ۝۲۸

(ان سے کہا جائے گا) آج تم کوان اعمال کا بدلہ دیا جائے گا جنہیں تم کرتے رہے تھے۔

ھٰذَا كِتٰبُنَا يَنْطِقُ عَلَيْكُمْ بِالْحَقِّ۝۰ۭ

یہ ہماری طرف سے تیار کرایا ہوا اعمال نامہ ہے جو تمہارے متعلق صحیح صحیح شہادت دے رہا ہے۔

اِنَّا كُنَّا نَسْتَنْسِخُ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ۝۲۹

تم جو کچھ کرتے تھے ہم (اپنے فرشتوں سے) لکھواتے جاتے رہے تھے۔

فَاَمَّا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَيُدْخِلُہُمْ رَبُّہُمْ فِيْ رَحْمَتِہٖ۝۰ۭ

پس جو لوگ ایمان لائے اور اس کے مطابق نیک اعمال کرتے رہے تھے توان کا رب انھیں اپنی رحمت میں داخل کرے گا۔

ذٰلِكَ ہُوَالْفَوْزُ الْمُبِيْنُ۝۳۰

یہی صریح کامیابی ہے۔

وَاَمَّا الَّذِيْنَ كَفَرُوْا ۝۰ۣ

اور جنہوں نے (الٰہی تعلیم کا) انکار کیا (ان سے کہا جائے گا)

اَفَلَمْ تَكُنْ اٰيٰـتِيْ تُتْلٰى عَلَيْكُمْ فَاسْتَكْبَرْتُمْ

کیا تمہیں ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی نہ جاتی تھیں۔ مگر تم نے تکبر کا رویہ اختیار کیا

(الٰہی تعلیمات کوقبول نہ کیا اور اپنے باطل عقائد ہی کونجات کا ذریعہ جانا)

وَكُنْتُمْ قَوْمًا مُّجْرِمِيْنَ۝۳۱

اور تم مجرم قوم بنے رہے۔

وَاِذَا قِيْلَ اِنَّ وَعْدَ اللہِ حَقٌّ وَّالسَّاعَۃُ لَا رَيْبَ فِيْہَا

اور جب کہا گیا کہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے اور قیامت کے آنے میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔

قُلْتُمْ مَّا نَدْرِيْ مَا السَّاعَۃُ۝۰ۙ اِنْ نَّظُنُّ اِلَّا ظَنًّا

تو تم کہتے تھے ہم نہیں جانتے کہ قیامت کیا چیز ہے ہم تو ایک گمان سا رکھتے ہیں۔

وَّمَا نَحْنُ بِمُسْتَيْقِنِيْنَ۝۳۲

اور ہم اس پر یقین نہیں رکھتے۔

وَبَدَا لَہُمْ سَيِّاٰتُ مَا عَمِلُوْا

اور اس وقت ان پر وہ برائیاں ظاہر ہوجائیں گی جو وہ کرتے تھے۔

وَحَاقَ بِہِمْ مَّا كَانُوْا بِہٖ يَسْتَہْزِءُوْنَ۝۳۳

اور جس (عذاب) کی وہ ہنسی اڑاتے تھے وہ انھیں آگھیرا گا۔

وَقِيْلَ الْيَوْمَ نَنْسٰـىكُمْ كَـمَا نَسِيْتُمْ لِقَاۗءَ يَوْمِكُمْ ھٰذَا

اور ان سے کہہ دیا جائے گا کہ جس طرح تم نے اس دن کے آنے کو بھلائے رکھا تھا۔ اسی طرح آج ہم بھی تمہیں بھلائے دیتے ہیں۔

وَمَاْوٰىكُمُ النَّارُ وَمَا لَكُمْ مِّنْ نّٰصِرِيْنَ۝۳۴

تمہارا ٹھکانہ جہنم ہے اور کوئی تمہاری مدد کرنے والا نہیں ہے۔

ذٰلِكُمْ بِاَنَّكُمُ اتَّخَذْتُمْ اٰيٰتِ اللہِ ہُزُوًا وَّغَرَّتْكُمُ الْحَيٰوۃُ الدُّنْيَا۝۰ۚ

یہ سزا تمہیں اسلئے دی جارہی ہے کہ تم نے اللہ کی آیتوں (احکام الٰہی) کا مذاق اڑایا تھا اور دنیا کی خوش حال زندگی نے تمہیں دھوکے میں ڈال رکھا تھا

فَالْيَوْمَ لَا يُخْرَجُوْنَ مِنْہَا وَلَا ہُمْ يُسْتَعْتَبُوْنَ۝۳۵

لہٰذا آج یہ لوگ نہ تو دوزخ سے نکالے جائیں گے اور نہ انھیں عذرو توبہ کا موقع دیا جائے گا۔

فَلِلّٰہِ الْحَمْدُ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَرَبِّ الْاَرْضِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ۝۳۶

پس ساری تعریف اللہ ہی کے لئے جو آسمانوں اور زمین کا مالک اور سارے جہان والوں کا پروردگار ہے

وَلَہُ الْكِبْرِيَاۗءُ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ۝۰۠ وَہُوَالْعَزِيْزُ الْحَـكِيْمُ۝۳۷ۧ

اور آسمانوں اور زمین میں اسی کے لئے بڑائی ہے اور وہی زبردست اوردانا ہے۔

یعنی اس کے سارے احکام وتجاویز نہایت ہی حکیمانہ واٹل ہوتے ہیں۔