☰ Surah
☰ Parah

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ۝

اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔

وَالَّیْلِ اِذَا یَغْشٰى۝۱ۙ

قسم ہے رات کی جب وہ چھا جائے۔

وَالنَّہَارِ اِذَا تَجَلّٰى۝۲ۙ
وَمَا خَلَقَ الذَّکَرَ وَالْاُنْثٰٓى۝۳ۙ
اِنَّ سَعْیَکُمْ لَشَتّٰى۝۴ۭ

اور قسم ہے دن کی جب وہ روشن ہوجائے۔
اور قسم اس ذات کی جس نے نرو مادہ پیدا کئے۔
بے شک تمہاری کو ششیں الگ الگ ہیں(یعنی سزا وجزا کے لحاظ سے مختلف ہیں)

فَاَمَّا مَنْ اَعْطٰى وَاتَّقٰى۝۵ۙ
وَصَدَّقَ بِالْحُسْنٰى۝۶ۙ

تو جس نے (راہ خدا میں) مال دیا اور اللہ تعا لیٰ کی نا فرمانی سے ڈرتا رہا۔
اور بھلائی کو سچ مانا اور احسن طریقہ سے اسلام کی تصدیق و پیر وی کی۔

فَسَنُیَسِّرُہٗ لِلْیُسْرٰى۝۷ۭ
وَاَمَّا مَنْۢ بَخِلَ وَاسْتَغْنٰى۝۸ۙ

تو ہم اس کے لئے (نجات و مغفرت کی ) راہیں آسان کردیں گے ۔
اور جس نے بخل کیا(راہ حق میں مال خرچ نہ کیا) اور علم و ہدایت الٰہی سے اپنے کو مستغنی سمجھا۔

وَکَذَّبَ بِالْحُسْنٰى۝۹ۙ
فَسَنُیَسِّرُہٗ لِلْعُسْرٰى۝۱۰ۭ

اور اچھی بات(اسلام ) کو جھٹلا یا۔
تو ہم اس کے لئے(جہنم کی) تکلیف دہ راہیں آسان کر دیں گے ۔

توضیح :یعنی دین الٰہی کو اختیار کرنا اور اس کی راہ پر چلنا اس کے لئے دشوار ہوجائے گا۔

وَمَا یُغْنِیْ عَنْہُ مَالُہٗٓ
اِذَا تَرَدّٰى۝۱۱ۭ
اِنَّ عَلَیْنَا لَلْہُدٰى۝۱۲ۡۖ
وَاِنَّ لَنَا لَـلْاٰخِرَۃَ وَالْاُوْلٰى۝۱۳

اور اس کا مال اسے کچھ کام نے دے گا
جب وہ ہلاک ہونے لگے۔
بے شک صحیح راہ دکھا نا ہمارے ہی ذمِّہ ہے۔
اور یقیناً دنیا و آخرت ہمارے ہی قبضہ میں ہے۔

فَاَنْذَرْتُکُمْ نَارًا تَلَظّٰى۝۱۴ۚ
لَا یَصْلٰىہَآ اِلَّا الْاَشْقَى۝۱۵ۙ
الَّذِیْ کَذَّبَ وَتَوَلّٰى۝۱۶ۭ
وَسَیُجَنَّبُہَا الْاَتْقَى۝۱۷ۙ

پس میں نے تم کو بھڑکتی ہوئی آگ سے خبر دار کر دیا ہے۔
اس میں وہی داخل ہوگا جو بڑا ہی بد بخت ہوگا۔
جس نے جھٹلا یا اور روگردانی کی ۔
اور اس (آگ)سے وہ شخص دور رکھا جائے گا جو پر ہیز گار ہوگا۔

الَّذِیْ یُؤْتِیْ مَالَہٗ یَتَزَکّٰى۝۱۸ۚ
وَمَا لِاَحَدٍ عِنْدَہٗ مِنْ نِّعْمَۃٍ تُجْزٰٓى۝۱۹ۙ
اِلَّا ابْتِغَاۗءَ وَجْہِ رَبِّہِ الْاَعْلٰى۝۲۰ۚ
وَلَسَوْفَ یَرْضٰى۝۲۱ۧ

وہ جس نے اپنا مال تزکیہ نفس (گناہوں سے پاک ہونے کیلئے) دے دیا
نہ اس لئے کہ کسی کے احسان کا بدلہ اتارنے میں دے ۔
بلکہ اپنے رب اعلیٰ وعظیم کی خوشنودی کے لئے یہ کام کرتا ہے۔
تو وہ عنقریب(آخرت کی نعمتیں پاکر)خوش ہوگا۔

توضیح : آیت کے الفاظ اگر چہ کہ عام ہیں لیکن یہ اشارہ ہے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ، کی طرف کہ وہ اسلام لانے والے غلاموں اور لونڈیوں کو کافروں سے خرید کر آزاد کیا کرتے تھے۔