بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔
اَرَءَیْتَ الَّذِیْ یُکَذِّبُ بِالدِّیْنِ۱ۭ
فَذٰلِکَ الَّذِیْ یَدُعُّ الْیَتِیْمَ۲ۙ
(ائے نبی ﷺ) کیا آپ نے اس شخص کو دیکھا جو روز جزا کو جھٹلا تا ہے
یہ وہی تو ہے جو یتیم کو دھکّے دیتا ہے(یعنی اس کاحق مارکھا تا ہے۔اس کا اوراس کے حقوق کا لحاظ نہیںکرتا)
وَلَا یَحُضُّ عَلٰی طَعَامِ الْمِسْکِیْنِ۳ۭ
فَوَیْلٌ لِّلْمُصَلِّیْنَ۴ۙ
الَّذِیْنَ ہُمْ عَنْ صَلَاتِہِمْ سَاہُوْنَ۵ۙ
(جو خود تو کوئی کار خیر نہیںکرتا)اور مسکینوںکوکھاناکھلانے کی لوگوںکو ترغیب بھی نہیںدیتا ۔
پھر تباہی ہے ان نماز پڑھنے والوں کے لئے
جو اپنی نمازوں سے غفلت برتتے ہیں۔
الَّذِیْنَ ہُمْ یُرَاۗءُوْنَ۶ۙ
جو ریا کاری کرتے ہیں(تنہاہوں تو پھر نماز بھی نہیں پڑھتے)
یعنی نیک کام لوگوں کے دکھا نے کے لئے کرتے ہیں کہ لوگ انھیں نیکو کار سمجھیں۔
وَیَمْنَعُوْنَ الْمَاعُوْنَ۷ۧ
اور معمولی ضرورت کی چیزیں بھی لوگوں کو مستعار دینے سے گریز کرتے ہیں(مثلاً ڈول ،رسّی، ترازو، کلہاڑی، نمک، پانی وغیرہ جیسی معمولی اشیا بھی مستعار دینا گوار نہیں کرتے )