بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔
اَلْقَارِعَۃُ۱ۙ
مَا الْقَارِعَۃُ۲ۚ
کھڑ کھڑانے والی چیز کیا ہے۔
کھڑ کھڑانے والی چیز کیا ہے۔
اس سے مراد قیامت اور اس کی ہولنا کیاں ہیں، جن کے احوال سے دل ہل جاتے ہیں۔
وَمَآ اَدْرٰىکَ مَا الْقَارِعَۃُ۳ۭ
اور آپ کیا جانیئے کہ کھڑکھڑ انے والی چیز کیا ہے
یَوْمَ یَکُوْنُ النَّاسُ کَالْفَرَاشِ الْمَبْثُوْثِ۴ۙ
جس دن لوگ بکھرے ہوئے پروانوں کی طرح۔
وَتَکُوْنُ الْجِبَالُ کَالْعِہْنِ الْمَنْفُوْشِ۵ۭ
اور پہاڑ رنگ برنگ کے دھنکے ہوئے اون کی طرح ہوجائیں گے، اور میزان عدل قائم ہوگی۔
فَاَمَّا مَنْ ثَــقُلَتْ مَوَازِیْنُہٗ۶ۙ
فَہُوَفِیْ عِیْشَۃٍ رَّاضِیَۃٍ۷ۭ
وَاَمَّا مَنْ خَفَّتْ مَوَازِیْنُہٗ۸ۙ
فَاُمُّہٗ ہَاوِیَۃٌ۹ۭ
تو جس کے پلڑے بھاری ہوں گے(یعنی جس کی نیکیوں اور ایمان
واعمال صالحہ کا پلّہ وزنی ہوگا)
تو وہ اپنی مرضی اور پسند کے مطابق عیش میں ہوگا ۔
اور جس کے پلڑے ہلکے ہوں گے(یعنی جن کا پلّہ ایمان و اعمال صالحہ سے خالی ہوگا)
تو اس کا ٹھکانہ گہری کھائی(جہنّم) ہوگا۔
وَمَآ اَدْرٰىکَ مَاہِیَہْ۱۰ۭ
نَارٌ حَامِیَۃٌ۱۱ۧ
اور آپؐ کو کیا خبر کے وہ کیا چیز ہے۔
(وہ تو ایک )دہکتی ہوئی آگ ہے۔