☰ Surah
☰ Parah

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ۝

اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔

عَمَّ یَتَسَاۗءَلُوْنَ۝۱ۚ عَنِ النَّبَاِ الْعَظِیْمِ۝۲ۙ

یہ لوگ (آپؐ) کس چیز کے بارے میں پوچھتے ہیں؟ کیا اس بڑی خبر(قیامت) کے بارے میں۔

الَّذِیْ ہُمْ فِیْہِ مُخْـتَلِفُوْنَ۝۳ۭ
کَلَّا

جس کے بارے میں وہ مختلف چہ میگوئیاں کرتے ہیں۔
ہرگز ایسا نہیں ہے۔

وہ سمجھ رہے ہیں، حیات بعد الموت نہیں ہے اور وہ دوبارہ زندہ اٹھائے نہیں جائیں گے۔

سَیَعْلَمُوْنَ۝۴ۙ
ثُمَّ کَلَّا سَیَعْلَمُوْنَ۝۵

عنقریب انھیں معلوم ہوجائے گا۔
پھر سن لو وہ عنقریب جان لیں گے۔

توضیح : ان کفار ومشرکین کومعلوم ہو ہی جائے گا کہ قیامت کے بارے میں رسول اللہﷺ نے جوخبر دی تھی صحیح تھی وہ اس کواپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے، لیکن قبل اس کے کہ وہ اس کو دیکھ لیں، اللہ تعالیٰ کی بے شمار قدرتوں پربھی ذرا غور کرلیں۔

اَلَمْ نَجْعَلِ الْاَرْضَ مِہٰدًا۝۶ۙ

وَّالْجِبَالَ اَوْتَادًا۝۷۠ۙ
وَّخَلَقْنٰکُمْ اَزْوَاجًا۝۸ۙ

کیا ہم نے زمین کوفرش کے طورپرنہیں بنایا؟
(جس پر تم سکون کے ساتھ زندگی بسرکرتے ہو)
اورزمین کوساکن رہنے کے لئے پہاڑوں کومیخوں کی طرح گاڑنہیں دیا ؟
اور ہم نے (تمہاری ہی جنس سے) مرد اور عورت کے جوڑے بنائے۔

وَّجَعَلْنَا نَوْمَکُمْ سُـبَاتًا۝۹ۙ
وَّجَعَلْنَا الَّیْلَ لِبَاسًا۝۱۰ۙ
وَّجَعَلْنَا النَّہَارَ مَعَاشًا۝۱۱۠

وَّبَنَیْنَا فَوْقَکُمْ سَبْعًا شِدَادًا۝۱۲ۙ
وَّجَعَلْنَا سِرَاجًا وَّہَّاجًا۝۱۳۠ۙ

اور ہم نے تمہاری نیند کوآرام کا ذریعہ بنایا۔
اور رات کو ہم نے پردہ پوش بنایا۔
اور دن کو حصول معاش کا ذریعہ بنایا (کہ اس کی روشنی میں سہولتیں حاصل ہوں)
اورتمہارے اوپر سات مضبوط ومستحکم آسمان (چھت کے طورپر) بنائے
اورایک نہایت ہی روشن چراغ یعنی آفتاب بنایا۔

جو سارے عالم کوگرمی اور روشنی بخشنا ہے جس پرہرچیز کی روئیدگی اورزندگی کا مدار ہے۔

وَّاَنْزَلْنَا مِنَ الْمُعْــصِرٰتِ مَاۗءً ثَجَّاجًا۝۱۴ۙ
لِّنُخْرِجَ بِہٖ حَبًّا وَّنَبَاتًا۝۱۵ۙ
وَّجَنّٰتٍ اَلْفَافًا۝۱۶ۭ

اور ہم نے بادلوں سے پئے درپئے مینہ برسایا۔
تا کہ اس سے اناج اور سبزی پیدا کریں
اور گھنے باغ(تناوردرخت) اگائے۔

توضیح : کیا تم سمجھ رہے ہو کہ تمہارے لئے یہ سب سامان زیست پیدا کرکے تم کو یوں ہی من مانی زندگی گذارنے کے لئے چھوڑدیا گیا ہے؟

اِنَّ یَوْمَ الْفَصْلِ کَانَ مِیْقَاتًا۝۱۷ۙ
یَّوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِ فَتَاْتُوْنَ
اَفْوَاجًا۝۱۸ۙ
وَّفُتِحَتِ السَّمَاۗءُ فَکَانَتْ اَبْوَابًا۝۱۹ۙ
وَّسُیِّرَتِ الْجِبَالُ فَکَانَتْ سَرَابًا۝۲۰ۭ
اِنَّ جَہَنَّمَ کَانَتْ مِرْصَادًا۝۲۱۠ۙ
لِّلطَّاغِیْنَ مَاٰبًا۝۲۲ۙ

بے شک فیصلہ کا ایک دن مقرر ہے۔
جس دن صور میں پھونک ماری جائے گی تو تم (اپنی قبروں سے) فوج در فوج نکل آؤگے۔
پھر یہ آسمان دنیا دروازوں کی شکل میں کھول دیا جائے گا۔
اورپہاڑ چلائے جائیں گے پھر وہ سراب کی طرح ہوجائیں گے(یہ سارا عالم فنا ہوجائے گا)
یقیناً جہنم ایک گھات کی جگہ ہے(اورکافروں کی منتظر ہے)
سرکشوں کا ٹھکانا (جہاں وہ جلتے بھنتے رہیں گے)

لّٰبِثِیْنَ فِیْہَآ اَحْقَابًا۝۲۳ۚ
لَا یَذُوْقُوْنَ فِیْہَا بَرْدًا وَّلَا شَرَابًا۝۲۴ۙ

جہنم مشرکین کے لئے دائمی ہوگی اور وہ اس میں مدتوں پڑے رہیں گے
وہ اس میں یہ ٹھنڈک پائیں گے اورنہ پینے کے قابل کسی چیز کوپائیں گے۔

اِلَّا حَمِیْمًا وَّغَسَّاقًا۝۲۵ۙ
جَزَاۗءً وِّفَاقًا۝۲۶ۭ

سوائے خون اور پیپ کے آمیزے اور (ابلتے ہوئے)
گرم پانی کے (اور وہ بھی اسے پیا سے اونٹوں کی طرح پئیں گے)
یہ ان (کی بداعمالیوں) کا پورا بدل ہوگا۔

اِنَّہُمْ کَانُوْا لَا یَرْجُوْنَ حِسَابًا۝۲۷ۙ

یہ لوگ کسی حساب (جواب دہی) کی توقع ہی نہیں رکھتے تھے (محاسبہ اعمال کے قائل ہی نہ تھے)

وَّکَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا کِذَّابًا۝۲۸ۭ

وَکُلَّ شَیْءٍ اَحْصَیْنٰہُ کِتٰبًا۝۲۹ۙ

اورانہوں نے ہماری آیتوں (ہمارے احکام ) کی شدت سے تکذیب کی تھی۔
اور ہم نے (ان کی) ہرچیز (ایک ایک برائی) لکھ رکھی تھی۔

فَذُوْقُوْا فَلَنْ نَّزِیْدَکُمْ اِلَّا عَذَابًا۝۳۰ۧ

( ان کی ہر شرارت وسرکشی کودکھا دکھاکرکہا جائے گا)
لو اپنے اعمال کا مزہ چکھو، ہم تمہارے لئے عذاب کے سوا کسی چیز میں اضافہ نہیں کریں گے۔

توضیح : یہاں تک ان لوگوں کا انجام مذکور ہوا جوآخرت کے منکر تھے، اب ان کا حال بیان کیا جارہا ہے جنہیں اخروی زندگی کا یقین تھا اور جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے احکام کی نافرمانی کے انجام بدکو پیش نظر رکھتے ہوئے مرضیات الٰہی کے مطابق ذوق وشوق سے آخرت کے لئے نیک عمل کرتے رہے۔

اِنَّ لِلْمُتَّقِیْنَ مَفَازًا۝۳۱ۙ
حَدَاۗىِٕقَ وَاَعْنَابًا۝۳۲ۙ
وَّکَوَاعِبَ اَتْرَابًا۝۳۳ۙ
وَّکَاْسًا دِہَاقًا۝۳۴ۭ
لَایَسْمَعُوْنَ فِیْہَا لَغْوًا وَّلَا کِذّٰبًا۝۳۵ۚ
جَزَاۗءً مِّنْ رَّبِّکَ عَطَاۗءً حِسَابًا۝۳۶ۙ
رَّبِّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَیْنَہُمَا

بے شک متقین وپرہیزگاروں کے لئے(آخرت میں) بڑی کامیابی ہے۔
(وہاں ان کے لئے طرح طرح کے) باغ اور انگور ہوں گے۔
اور ہم عمردو شیزائیں (جو ان سے بیاہی جائیں گی)
اور چھلکتے ہوئے جام (جس میں بہترین مشروب ہوگا)
وہاں وہ کسی قسم کی لغوبات سنیں گے نہ جھوٹ
یہ عطا اورانعام بطورجزاآپ کے رب کی طرف سے بے حساب ہوگا۔
اس رب کی طرف سے جو آسمانوں اور زمین اوران کے درمیان کی ساری چیزوں کا مالک ہے۔

الرَّحْمٰنِ لَا یَمْلِکُوْنَ مِنْہُ خِطَابًا۝۳۷ۚ

الرحمٰن (اللہ تعالیٰ) سے گفتگو کرنے کا کوئی مجاز نہ ہوگا۔

یَوْمَ یَقُوْمُ الرُّوْحُ وَالْمَلٰۗىِٕکَۃُ صَفًّا۝۰ۭۤۙ
لَّا یَتَکَلَّمُوْنَ اِلَّا مَنْ اَذِنَ لَہُ الرَّحْمٰنُ وَقَالَ صَوَابًا۝۳۸

جس دن روح الامین (جبرئیل) اور فرشتے صف بستہ کھڑے ہوں گے
(جزائے اعمال یاشفاعت کے بارے میں) کوئی بول نہ سکے گا، سوائے اسکے کہ اللہ رحمٰن ہی اس کو اجازت دیں اور وہ کہے گا بجا ارشاد (اور بس)

ذٰلِکَ الْیَوْمُ الْحَقُّ۝۰ۚ
فَمَنْ شَاۗءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّہٖ مَاٰبًا۝۳۹

اس دن کا آنا یقینی ہے۔
پس جوچاہے ایمان واطاعت کے ساتھ پلٹے اوراپنے رب کے پاس اپنا ٹھکانا بنالے۔

اِنَّآ اَنْذَرْنٰکُمْ عَذَابًا قَرِیْبًاڂ

یقیناً ہم نے تم کوعنقریب آنے والے عذاب سے آگاہ کردیا ہے۔

یَّوْمَ یَنْظُرُ الْمَرْءُ مَا قَدَّمَتْ یَدٰہُ

جس دن وہ ہرشخص دیکھ لے گا جو کچھ اس نے اپنے ہاتھوں آگے بھیجا ہے۔

وَیَقُوْلُ الْکٰفِرُ یٰلَیْتَــنِیْ کُنْتُ تُرٰبًا۝۴۰ۧ

اورکافر کہے گا، کاش! میں (مٹی میں مل کر) مٹی ہوجاتا (دوبارہ زندہ کیا جاتا، نہ اعمال کا حساب لیا جاتا)