بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔
عَمَّ یَتَسَاۗءَلُوْنَ۱ۚ عَنِ النَّبَاِ الْعَظِیْمِ۲ۙ
یہ لوگ (آپؐ) کس چیز کے بارے میں پوچھتے ہیں؟ کیا اس بڑی خبر(قیامت) کے بارے میں۔
الَّذِیْ ہُمْ فِیْہِ مُخْـتَلِفُوْنَ۳ۭ
کَلَّا
جس کے بارے میں وہ مختلف چہ میگوئیاں کرتے ہیں۔
ہرگز ایسا نہیں ہے۔
وہ سمجھ رہے ہیں، حیات بعد الموت نہیں ہے اور وہ دوبارہ زندہ اٹھائے نہیں جائیں گے۔
سَیَعْلَمُوْنَ۴ۙ
ثُمَّ کَلَّا سَیَعْلَمُوْنَ۵
عنقریب انھیں معلوم ہوجائے گا۔
پھر سن لو وہ عنقریب جان لیں گے۔
اَلَمْ نَجْعَلِ الْاَرْضَ مِہٰدًا۶ۙ
وَّالْجِبَالَ اَوْتَادًا۷۠ۙ
وَّخَلَقْنٰکُمْ اَزْوَاجًا۸ۙ
کیا ہم نے زمین کوفرش کے طورپرنہیں بنایا؟
(جس پر تم سکون کے ساتھ زندگی بسرکرتے ہو)
اورزمین کوساکن رہنے کے لئے پہاڑوں کومیخوں کی طرح گاڑنہیں دیا ؟
اور ہم نے (تمہاری ہی جنس سے) مرد اور عورت کے جوڑے بنائے۔
وَّجَعَلْنَا نَوْمَکُمْ سُـبَاتًا۹ۙ
وَّجَعَلْنَا الَّیْلَ لِبَاسًا۱۰ۙ
وَّجَعَلْنَا النَّہَارَ مَعَاشًا۱۱۠
وَّبَنَیْنَا فَوْقَکُمْ سَبْعًا شِدَادًا۱۲ۙ
وَّجَعَلْنَا سِرَاجًا وَّہَّاجًا۱۳۠ۙ
اور ہم نے تمہاری نیند کوآرام کا ذریعہ بنایا۔
اور رات کو ہم نے پردہ پوش بنایا۔
اور دن کو حصول معاش کا ذریعہ بنایا (کہ اس کی روشنی میں سہولتیں حاصل ہوں)
اورتمہارے اوپر سات مضبوط ومستحکم آسمان (چھت کے طورپر) بنائے
اورایک نہایت ہی روشن چراغ یعنی آفتاب بنایا۔
جو سارے عالم کوگرمی اور روشنی بخشنا ہے جس پرہرچیز کی روئیدگی اورزندگی کا مدار ہے۔
وَّاَنْزَلْنَا مِنَ الْمُعْــصِرٰتِ مَاۗءً ثَجَّاجًا۱۴ۙ
لِّنُخْرِجَ بِہٖ حَبًّا وَّنَبَاتًا۱۵ۙ
وَّجَنّٰتٍ اَلْفَافًا۱۶ۭ
اور ہم نے بادلوں سے پئے درپئے مینہ برسایا۔
تا کہ اس سے اناج اور سبزی پیدا کریں
اور گھنے باغ(تناوردرخت) اگائے۔
اِنَّ یَوْمَ الْفَصْلِ کَانَ مِیْقَاتًا۱۷ۙ
یَّوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِ فَتَاْتُوْنَ
اَفْوَاجًا۱۸ۙ
وَّفُتِحَتِ السَّمَاۗءُ فَکَانَتْ اَبْوَابًا۱۹ۙ
وَّسُیِّرَتِ الْجِبَالُ فَکَانَتْ سَرَابًا۲۰ۭ
اِنَّ جَہَنَّمَ کَانَتْ مِرْصَادًا۲۱۠ۙ
لِّلطَّاغِیْنَ مَاٰبًا۲۲ۙ
بے شک فیصلہ کا ایک دن مقرر ہے۔
جس دن صور میں پھونک ماری جائے گی تو تم (اپنی قبروں سے) فوج در فوج نکل آؤگے۔
پھر یہ آسمان دنیا دروازوں کی شکل میں کھول دیا جائے گا۔
اورپہاڑ چلائے جائیں گے پھر وہ سراب کی طرح ہوجائیں گے(یہ سارا عالم فنا ہوجائے گا)
یقیناً جہنم ایک گھات کی جگہ ہے(اورکافروں کی منتظر ہے)
سرکشوں کا ٹھکانا (جہاں وہ جلتے بھنتے رہیں گے)
لّٰبِثِیْنَ فِیْہَآ اَحْقَابًا۲۳ۚ
لَا یَذُوْقُوْنَ فِیْہَا بَرْدًا وَّلَا شَرَابًا۲۴ۙ
جہنم مشرکین کے لئے دائمی ہوگی اور وہ اس میں مدتوں پڑے رہیں گے
وہ اس میں یہ ٹھنڈک پائیں گے اورنہ پینے کے قابل کسی چیز کوپائیں گے۔
اِلَّا حَمِیْمًا وَّغَسَّاقًا۲۵ۙ
جَزَاۗءً وِّفَاقًا۲۶ۭ
سوائے خون اور پیپ کے آمیزے اور (ابلتے ہوئے)
گرم پانی کے (اور وہ بھی اسے پیا سے اونٹوں کی طرح پئیں گے)
یہ ان (کی بداعمالیوں) کا پورا بدل ہوگا۔
اِنَّہُمْ کَانُوْا لَا یَرْجُوْنَ حِسَابًا۲۷ۙ
یہ لوگ کسی حساب (جواب دہی) کی توقع ہی نہیں رکھتے تھے (محاسبہ اعمال کے قائل ہی نہ تھے)
وَّکَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا کِذَّابًا۲۸ۭ
وَکُلَّ شَیْءٍ اَحْصَیْنٰہُ کِتٰبًا۲۹ۙ
اورانہوں نے ہماری آیتوں (ہمارے احکام ) کی شدت سے تکذیب کی تھی۔
اور ہم نے (ان کی) ہرچیز (ایک ایک برائی) لکھ رکھی تھی۔
فَذُوْقُوْا فَلَنْ نَّزِیْدَکُمْ اِلَّا عَذَابًا۳۰ۧ
( ان کی ہر شرارت وسرکشی کودکھا دکھاکرکہا جائے گا)
لو اپنے اعمال کا مزہ چکھو، ہم تمہارے لئے عذاب کے سوا کسی چیز میں اضافہ نہیں کریں گے۔
اِنَّ لِلْمُتَّقِیْنَ مَفَازًا۳۱ۙ
حَدَاۗىِٕقَ وَاَعْنَابًا۳۲ۙ
وَّکَوَاعِبَ اَتْرَابًا۳۳ۙ
وَّکَاْسًا دِہَاقًا۳۴ۭ
لَایَسْمَعُوْنَ فِیْہَا لَغْوًا وَّلَا کِذّٰبًا۳۵ۚ
جَزَاۗءً مِّنْ رَّبِّکَ عَطَاۗءً حِسَابًا۳۶ۙ
رَّبِّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَیْنَہُمَا
بے شک متقین وپرہیزگاروں کے لئے(آخرت میں) بڑی کامیابی ہے۔
(وہاں ان کے لئے طرح طرح کے) باغ اور انگور ہوں گے۔
اور ہم عمردو شیزائیں (جو ان سے بیاہی جائیں گی)
اور چھلکتے ہوئے جام (جس میں بہترین مشروب ہوگا)
وہاں وہ کسی قسم کی لغوبات سنیں گے نہ جھوٹ
یہ عطا اورانعام بطورجزاآپ کے رب کی طرف سے بے حساب ہوگا۔
اس رب کی طرف سے جو آسمانوں اور زمین اوران کے درمیان کی ساری چیزوں کا مالک ہے۔
الرَّحْمٰنِ لَا یَمْلِکُوْنَ مِنْہُ خِطَابًا۳۷ۚ
الرحمٰن (اللہ تعالیٰ) سے گفتگو کرنے کا کوئی مجاز نہ ہوگا۔
یَوْمَ یَقُوْمُ الرُّوْحُ وَالْمَلٰۗىِٕکَۃُ صَفًّا۰ۭۤۙ
لَّا یَتَکَلَّمُوْنَ اِلَّا مَنْ اَذِنَ لَہُ الرَّحْمٰنُ وَقَالَ صَوَابًا۳۸
جس دن روح الامین (جبرئیل) اور فرشتے صف بستہ کھڑے ہوں گے
(جزائے اعمال یاشفاعت کے بارے میں) کوئی بول نہ سکے گا، سوائے اسکے کہ اللہ رحمٰن ہی اس کو اجازت دیں اور وہ کہے گا بجا ارشاد (اور بس)
ذٰلِکَ الْیَوْمُ الْحَقُّ۰ۚ
فَمَنْ شَاۗءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّہٖ مَاٰبًا۳۹
اس دن کا آنا یقینی ہے۔
پس جوچاہے ایمان واطاعت کے ساتھ پلٹے اوراپنے رب کے پاس اپنا ٹھکانا بنالے۔
اِنَّآ اَنْذَرْنٰکُمْ عَذَابًا قَرِیْبًاڂ
یقیناً ہم نے تم کوعنقریب آنے والے عذاب سے آگاہ کردیا ہے۔
یَّوْمَ یَنْظُرُ الْمَرْءُ مَا قَدَّمَتْ یَدٰہُ
جس دن وہ ہرشخص دیکھ لے گا جو کچھ اس نے اپنے ہاتھوں آگے بھیجا ہے۔
وَیَقُوْلُ الْکٰفِرُ یٰلَیْتَــنِیْ کُنْتُ تُرٰبًا۴۰ۧ
اورکافر کہے گا، کاش! میں (مٹی میں مل کر) مٹی ہوجاتا (دوبارہ زندہ کیا جاتا، نہ اعمال کا حساب لیا جاتا)