بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔
وَالسَّمَاۗءِ وَالطَّارِقِ۱ۙ
وَمَآ اَدْرٰىکَ مَا الطَّارِقُ۲ۙ
النَّجْمُ الثَّاقِبُ۳ۙ
قسم ہے آسمان کی اور رات کونمودار ہونے والے کی
اورآپ کیا جانیں کہ وہ رات کونمودارہونے والاکیا ہے۔
وہ ایک روشن ستارہ ہے۔
اِنْ کُلُّ نَفْسٍ لَّمَّا عَلَیْہَا حَافِظٌ۴ۭ
کوئی متنفس ایسا نہیں ہے جس پرکوئی نگہبان نہ ہو۔
فَلْیَنْظُرِ الْاِنْسَانُ مِمَّ خُلِقَ۵ۭ
خُلِقَ مِنْ مَّاۗءٍ دَافِقٍ۶ۙ
یَّخْرُجُ مِنْۢ بَیْنِ الصُّلْبِ وَالتَّرَاۗىِٕبِ۷ۭ
پس ہرانسان کودیکھنا چاہئے کہ وہ کس چیز سے پیدا کیا گیا ہے۔
ایک اچھلتے پانی سے پیدا کیا گیا ہے۔
جو پیٹھ اورسینہ کی ہڈیوں کے درمیان سے نکلتا ہے۔
اِنَّہٗ عَلٰی رَجْعِہٖ لَقَادِرٌ۸ۭ
یَوْمَ تُبْلَى السَّرَاۗىِٕرُ۹ۙ
بے شک وہ اسے مرنے کے بعد( دوبارہ) پیدا کرنے پرقادر ہے۔
جس دن (ہرشخص کے) پوشیدہ اعمال کی جانچ پڑتال ہوگی۔(کہ کس نیت، کس عقیدے اور کس مقصد کے تحت اس نے کوئی عمل کیا تھا)
فَمَا لَہٗ مِنْ قُوَّۃٍ وَّلَا نَاصِرٍ۱۰ۭ
وَالسَّمَاۗءِ ذَاتِ الرَّجْعِ۱۱ۙ
وَالْاَرْضِ ذَاتِ الصَّدْعِ۱۲ۙ
پھر اس کے پاس نہ کوئی قوت (مدافعت) ہوگی اور نہ کوئی اسکا حمایتی ہوگا۔
قسم ہے بارش برسانے والے آسمان کی۔
اور قسم ہے نباتات اگانے(کے لئے پھٹنے) والی زمین کی۔
اِنَّہٗ لَقَوْلٌ فَصْلٌ۱۳ۙ
وَّمَا ہُوَبِالْہَزْلِ۱۴ۭ
اِنَّہُمْ یَکِیْدُوْنَ کَیْدًا۱۵ۙ
بے شک(حق وباطل کے درمیان) وہ قرآن قول فیصل ہے۔
اور وہ ہنسی مذاق نہیں ہے۔
یہ لوگ(حق کومٹانے کی) تدبیروں میں لگے ہوئے ہیں۔
وَّاَکِیْدُ کَیْدًا۱۶ۚۖ
فَمَــہِّلِ الْکٰفِرِیْنَ اَمْہِلْہُمْ رُوَیْدًا۱۷ۧ
(حق تعالیٰ فرماتے ہیں) اور میں بھی ایک تدبیر کررہا ہوں( کہ ان کی کوئی تدبیر کارگرنہ ہوگی)
(ائے نبیﷺ) ان سے انتقام لینے میں جلدی نہ کیجئے انھیں کچھ مدت کے لئے اپنے حال پرچھوڑدیجئے (کچھ مدت نہ گزرے گی کہ نتیجہ سامنے آجائے گا)