☰ Surah
☰ Parah

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ۝

اللہ کے نام (اسی کی مدد) سے جورحمٰن اور رحیم ہے، میں اس کا م کا آغاز کر ر ہا ہوں۔

وَالتِّیْنِ وَالزَّیْتُوْنِ۝۱ۙ

قسم ہے انجیر وزیتون کی۔

یعنی ان علا قوں کی جہاں انجیر و زیتون کثرت سے پیدا ہوتے ہیں۔ اور اس سے مراد شام فلسطین کے کے علا قے ہیں۔

وَطُوْرِ سِیْنِیْنَ۝۲ۙ

اور طور سیناکی۔

اس پہاڑکی جس پراللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ سے کلام فرمایاتھا

وَہٰذَا الْبَلَدِ الْاَمِیْنِ۝۳ۙ
لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ فِیْٓ اَحْسَنِ تَقْوِیْمٍ۝۴ۡ

اور اس پر امن شہر (مکّہ) کی
یقیناً ہم نے انسان کو بہترین ساخت پرپیدا کیا

توضیح :اللہ تعالیٰ نے انسان کو ہر قسم کی خوبیوں کے اختیار کرنے کی صلاحیت بخشی۔فہم علم ودانش کی بلند پا یا قو تیں ودیعت کیں اور ان صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لئے الٰہی تعلیم نازل فرمائی اور عمل کے لئے رسولؐ کا نمونہ پیش کیا۔ منصب خلافت ونبوت کے لئے انسان ہی کو منتخب فرمایا۔ اور تعلیمات الٰہی کو اختیار وعام کرنے کی ذمّہ داری انسان پر ڈال دی گئی۔ مگر جب اس نے اپنے ان فرائض سے روگر دانی کی تو

ثُمَّ رَدَدْنٰہُ اَسْفَلَ سٰفِلِیْنَ۝۵ۙ
اِلَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا
وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ

ہم نے اس کو اسفل ترین مقام پر پہنچا دیا۔
مگر جو لوگ ایمان لائے(یعنی الٰہی و نبوی تعلیم کے مطابق)
فکر وعمل کی اصلاح کی۔نیک اعمال بجا لاتے رہے

فَلَہُمْ اَجْرٌ غَیْرُ مَمْنُوْنٍ۝۶ۭ
فَمَا یُکَذِّبُکَ بَعْدُ بِالدِّیْنِ۝۷ۭ
اَلَیْسَ اللہُ بِاَحْکَمِ الْحٰکِمِیْنَ۝۸ۧ

پس ان کے لئے کبھی ختم نہ ہونے والا اجر ہے
(لہٰذا ائے نبی ﷺ) اس کے بعد کون آپ کو جھٹلا سکتا ہے؟
کیا اللہ تعالیٰ سب حاکموں سے بڑا حاکم نہیں ہے؟

توضیح : تم دنیا کے ادنی حاکموں سے یہ توقع رکھتے ہو کہ وہ انصاف کریں گے، مجرموں کو سزا دیں گےاور اچھے کام کرنے والوںکو اس کاصلہ وانعام دیں گے تو بڑے سے بڑے حاکم(اللہ تعالیٰ)کے متعلق تمھیں یہ توقع کیوں نہیںہے کہ وہ عدل وانصاف کے ساتھ ہی فیصلے فرماتے ہیں۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی سورہ تین پڑھے اوراَلَیْسَ اللہُ بِاَحْکَمِ الْحٰکِمِیْنَ۝۸ۧ پر پہنچے تو کہے بَلٰی وَاَنَا ذٰلِکَ مِنَ الشَّا ھِدِیْن۔ ہاں ! اور میں اس پر شہادت دینے والوں میں سے ہوں۔ مستند روایتوں میں آیا ہے کہ جب خود حضور ﷺ نے یہ آیت پڑھی تو فرمایا: سُبْحَانَکَ وَبَلٰی اِلَی الْاٰخَر